گیس بندش، سرگودھا میں دفتر کے گھیرائو کا فیصلہ، سمبڑیال، قصور کے شہری سراپا احتجاج
سرگودھا، سمبڑیال، قصور (نمائندہ خصوصی، نمائندہ نوائے وقت) سرگودھا اور نواح میں گیس کی بدترین بندش سے تنگ شہریوں نے سوئی ناردرن گیس کے دفتر کے گھیراؤ کا فیصلہ کرتے ہوئے رابطہ مہم تیز کر دی۔ اس احتجاج کی قیادت تاجران رہنما کریں گے۔ بتایا گیا کہ مرکزی انجمن تاجران نے گیس بندش حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے مطالبہ کیا گیا کہ شہر میں گیس کی فراہمی کا مسئلہ حل کیا جائے وگرنہ تاجر تنظیمیں مرد وخواتین شہری اور سیاسی وسماجی تنظیمیں سوئی گیس دفتر کا گھیراؤ کریں گے۔ اس موقع پر تاجران اور شہریوں نے کہا کہ سرگودھا میں گیس کا بحران 22گھنٹے سے تجاوز کرچکا ہے جو حکمرانوں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مقامی رہنماؤں کا کہنا تھاکہ اب شہریوں اور تاجروں کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے ۔ احتجاج کے علاوہ کوئی حل نہیں۔ شہری تاجروں کیساتھ سڑکوں پر نکلیں گے اور گیس دفتر کا گھراؤ کر کے حکام کو گیس کی 24 گھنٹے فراہمی یقینی بنانے پر مجبور کریں گے۔ سمبڑیال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سوئی گیس کی عدم فراہمی پر صارفین سراپا احتجاج بن گئے۔ سیالکوٹ حکام کی ناقص حکمت عملی کے باعث صارفین مہنگی ایل پی جی خریدنے پر مجبور ہیں۔ 24 گھنٹے میں صرف ایک گھنٹے نہیں آتی ہے۔ محلہ محمد پورہ، الیوالی، دارالسلام، سلطان پورہ،واٹر ورکس، تاج پورہ اور محلہ نیو دارالسلام سمیت سمبڑیال کے دیگر محلوں میں گیس سپلائی نہ ہونے سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صارفین نے حکام سے گیس کی سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق گیس کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ سے گھریلو صارفین، طلبا اور ملازم پیشہ افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگ مہنگی روٹی خریدنے کے لیے لائنوں میں لگ گئے۔ لوگ مہنگا گیس سلنڈر خریدنے پر مجبور ہیں۔ شہریو ں کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بھی گیس لوڈ شیڈنگ میں کوئی تبدیلی نہیں لا سکی۔ سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گیس لوڈشیڈنگ کو مکمل ختم کیا جائے۔