بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 95 پیسے یونٹ اضافہ کی سماعت مکمل‘ فیصلہ محفوظ
اسلام آباد (کامرس رپورٹر) چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں میں صارفین سے کم سے کم 21 فیصد ٹیکس لے رہی ہے۔ انہوں نے وزیر خزانہ سے کہا ہے کہ مہربانی کریں یہ کوئی ٹیکس اکٹھا کرنے والا شعبہ نہیں۔ جبکہ وزیر خزانہ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ معاملے پر غور کریں گے۔ وہ گزشتہ روز آئی ایم ایف کی شرائط پر بجلی قیمتوں میں اضافے کی تیاریوں کے تحت بنیادی ٹیرف میں 95 پیسے فی یونٹ اضافے کی حکومتی درخواست پر سماعت کر رہے تھے، تاہم سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیرصدارت بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی حکومتی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران وزارت توانائی حکام نے بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل کا فیز ٹو لا رہے ہیں جس میں 20 ارب کی سبسڈی ختم ہونے کے باوجود 177 ارب کی سبسڈی جاری رہے گی‘ نان پروٹیکٹڈ صارفین کو 197 ارب اور پروٹیکٹڈ صارفین کو 71 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ پروٹیکٹڈ صارفین پر نئی قیمتوں کا بوجھ نہیں پڑے گا۔ سماعت کے دوران چئیرمین نیپرا توصیف احمد فاروقی نے کہا کہ ہم یہاں صرف صارفین کے تحفظ کیلئے بیٹھے ہیں‘ نیپرا نے ایک ٹیرف مقرر کر دیا ہے‘ سبسڈی ختم کریں یا قیمتوں میں اضافہ‘ فیصلے سیاسی حکومت کے ہوتے ہیں۔ حکومتی درخواست پر نیپرا نے سماعت مکمل کر لی‘ اعداد و شمار کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔