Waqt News
Monday | May 23, 2022
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی یقینی بنائیں گے،کراچی حملہ کرنے والوں کو سزا دیں گے:بلاول بھٹو
  • وزیر اعظم شہباز شریف کے بعد مریم اورنگزیب کا لانگ مارچ کے حوالے سے بیان
  • کون ٹریپ کرے گا؟
  • تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس
  • پنجاب اسمبلی سے ن لیگ ایم پی اے کا استعفی،عظمی بخاری اور ان کے شوہر سے بھی پارٹی ناراض

کیا پاکستان کے لیے صدارتی نظام بہتر ہے؟

Jan 25, 2022 6:40 AM, January 25, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
کیا پاکستان کے لیے صدارتی نظام بہتر ہے؟

وطن عزیز میں جب بھی کبھی وزیراعظم کی کرسیٔ اقتدار کو اپوزیشن نے جھٹکے دینے شروع کیے تو ہمیشہ ایک بوتل میں جن کی طرح صدارتی نظام کا نعرہ بلند ہوتا ہے۔ویسے یوں تو دیکھا جائے تو دنیا کے کامیاب اور ترقی یافتہ ممالک میں صدراتی نظام ہی رائج ہے۔ دراصل پارلیمانی نظام 1973ء کے آئین کی روح ہے مگر یہ نظام صرف اسی وقت کامیاب ہو سکتا ہے جب آپکے ملک میں شرح خواندگی سو فیصد ہو، جیسا کہ برطانیہ، کینیڈااورآسٹریلیا وغیرہ ۔ یوں بھارت میں بھی پارلیمانی نظام دنیا کی سب بڑی جمہوریت کہلاتا ہے مگر دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں صدارتی نظا م ہی کامیاب ہے ۔ مثال کے طور پر فرانس ،امریکہ ، چین ،روس اور جرمن جہاں پر صدر کو چانسلر کہا جاتا ہے۔ صدارتی نظام کی خوبی یہ ہے کہ یہ دو جماعتی نظام کو لیڈ کرتا ہے اور کثیر الاجماعتی جیسا کہ فرانس وغیرہ وہاں بھی یہ نظام کامیابی سے رواں دواں ہے ۔ میں نے یورپ ،افریقہ ،ایشیا اور جنوبی امریکہ کے ممالک میں رائج نظام کو دیکھا ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ مسلمان ممالک میں نہ تو پارلیمانی نظام کامیاب اور نہ صدارتی ۔ مسلمان ممالک میں ان کی روایات اور کلچر ل کے مطابق صرف خلافت ،بادشاہت کا نظام ہی چل سکتا ہے۔ آپ دنیا کے ساٹھ سے زائد اسلامی ممالک میں کسی ایک جگہ بھی پارلیمانی نظام یا صدارتی نظام کو کامیاب قرار نہیں سکتے کیونکہ بحیثیت مسلمان قوم ہماری روایات جمہوری نظام سے مطابقت نہیں رکھتیں، اسی لیے پاکستان میں پارلیمانی نظام یا صدارتی نظام دونوں ہی ناقابل عمل ہیں۔ میں نے آج سے تقریباً پندرہ سال پہلے ’’نوائے وقت‘‘ میں اپنے ایک کالم میں صدارتی نظام کے حق میں ایک آرٹیکل لکھا تو مجھے اس وقت کے صاحبِ اقتدار نے ملاقات کیلئے بلایا اور کہا کہ اگر کچھ اور کالم نگار اور دانشور اس صدارتی نظام کے حق میں آواز بلند کریں تو ایسا نظام پاکستان میں سرخ رو ہو سکتا ہے۔لیکن بعدازاں میں نے یہ محسوس کیا کہ یہ ایسے ہی ہے کہ جیسے پنجاب کی زمین میں چیری اورسیب جیسے باغات لگانے کی خواہش یا پھر آم اور تربوز کی فصل کو سوئٹرزلینڈکی سرزمین پر اُگانا۔ ایک عرصے سے میں دیکھتا ہوں کہ ہمارے ہاں دو موضوعات پر وقفے وقفے سے پُرزور اور پُرجوش طریقے سے بحث ہوتی ہے۔ وقفوں کا کئی دہائیوں کا یہ تسلسل کبھی ٹوٹا نہیں۔ ایک تو قومی حکومت کے قیام کا واویلا ہوتا ہے دوسرے صدارتی نظام کی بات کی جاتی ہے۔ قومی حکومت کی باتیں ایسی ہوتی ہیں لگتا ہے کہ کل ہی اس کا نفاذ ہو جائیگا مگر اس حکومت کی کبھی نوبت نہیں آئی۔ قومی حکومت ان لوگوں کیلئے مرغوب موضوع اور سود مند ہے جو انتخابی نظام کے ذریعے اقتدار میں نہیں آ سکتے۔ صدارتی نظام کا شوشہ بھی ایک تواتر سے کچھ مدت کے بعد چھوڑا جاتا ہے۔ قومی حکومت اور صدارتی نظام کی بحث ان مواقعوں پر شروع کی جاتی ہے جب میڈیا کے پاس موضوعات کی کمی ہوتی ہے یا پھر ان مواقع پر جب حکومت بحرانوں میں گھِری ہوتی ہے اور مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسے شوشے چھوڑ دیئے جاتے ہیں اور پھر ہمارے دانشوروں کو ان موضوعات پر بحث کیلئے اللہ موقع دے۔ انکے منہ سے جھاگ جوش جذبات میں بہہ رہی ہوتی ہے۔ اپنے کہے کو حرفِ آخر قرار دیتے ہیں۔ مسندہے مرا فرمایا ہوا۔ چند روز میں سب کے جذبات سرد پڑ جاتے ہیں آہستہ آہستہ اس حوالے سے بحثیں دم توڑ جاتی ہیں۔ اس وقت تک جس نے تیلی لگائی ہوتی ہے اس نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہوتا ہے۔ آج کل صدارتی نظام کے نفاذ کی بحث پھر زوروں پر ہے۔ ہمارے سیاسی اکابرین اور نوآموز میڈیا پرسنز بتی کے پیچھے لگے ہوئے سرپٹ دوڑ رہے ہیں۔ہمارے ہاں پارلیمانی نظامِ حکومت ہے۔ دنیا کا بہترین نظام ہے۔ مگر ان ممالک کیلئے جہاں جمہوری کلچر پنپ کر مستحکم ہو چکا ہے۔ لوگ پڑھے لکھے ہیں۔ جمہوری اقدار کا پاس رکھتے ہیں۔ ہمارے ہاں پارلیمانی نظام رائج تو ہے مگر کبھی کامیاب نہیں رہا۔ آج تک ایک بھی وزیراعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی۔ کسی پر کوئی افتاد پڑی کسی پر کوئی اور کسی کو مخالفین نے ٹانگ کھینچ کر گرا دیا۔ اس کا گلہ کرنیوالے آج عمران کو اقتدار سے باہر نکال دینا چاہتے ہیں۔ مغربی ممالک میں دو سال بعد بھی حکومت بدل جاتی ہے۔ وزیراعظم نیا آ جاتا ہے۔ ہمارے ہاں جو وزیراعظم بنا وہ تاحیات کرسی سے چمٹا رہنا چاہتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ انکے اعمال اور کمال کی وجہ سے چند ماہ میں ہی ان کو گھر جانا پڑ گیا۔پاکستان میں صدارتی نظام کبھی نہیں رہا۔ ایوب خان ،یحییٰ خان، ضیاء الحق اور مشرف صدر ضرور رہے اور یہ لوگ 33سال اقتدار میں رہے اور صدر رہے مگر وہ نظام صدارتی نہیں آمرانہ تھا، جرنیلی تھا جس کے انتخاب میں عوام کا عمل دخل نہیں تھا۔ سردست اس بحث میں نہیں پڑتے کہ جرنیلی نظام کتنا کامیاب اور ناکام رہا۔ دنیا میں رائج صدارتی نظام کو دیکھا جائے تو یہ ہمارے لیے پارلیمانی نظام سے زیادہ سودمند ثابت ہو سکتا ہے مگر اسکے نفاذ کے دور دور تک امکانات نظر نہیں آ رہے ۔

شیریں مزاری کیس:اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکومت کے لیے بڑا حکم

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • شیریں مزاری کیس:اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکومت کے لیے بڑا ...

    May 22, 2022 | 00:22
  • پنجاب اسمبلی سے ن لیگ ایم پی اے کا استعفی،عظمی بخاری اور ان ...

    May 22, 2022 | 18:52
  • چوبیس کروڑ کہاں جائیں؟؟؟؟

    May 21, 2022
  • منی لانڈرنگ کیس: وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت ...

    May 21, 2022 | 09:44
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • وزیر اعظم شہباز شریف کے بعد مریم اورنگزیب کا لانگ مارچ کے ...

    May 22, 2022 | 23:34
  • کون ٹریپ کرے گا؟

    May 22, 2022 | 23:29
  • تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ ...

    May 22, 2022 | 19:18
  • عالمی برادری یاسین ملک کی زندگی بچانے کیلئے ...

    May 22, 2022 | 18:52
  • پاکستان اورچین نے سی پیک کے تمام منصوبوں کومحفوظ، شفاف ...

    May 22, 2022 | 18:49
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • کوہ ندا سے صدا

    May 22, 2022
  •  موجودہ گرمی کی لہراور موسمیاتی تبدیلی 

    May 21, 2022
  •  پاک سرزمین پارٹی کے زیر اہتمام خواتین کا جلسہ

    May 21, 2022
  •  بلوچستان ۔ واہ سے آہ تک 

    May 21, 2022
  • چوبیس کروڑ کہاں جائیں؟؟؟؟

    May 21, 2022
  • 1

    سسٹم کی اصلاح کے متقاضی سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے

  • 2

    پاکستان کی آئی ایم ایف کو  یقین دہانی اور اس کا ممکنہ رد عمل

  • 3

    سولر ٹیکنالوجی کی درآمد پر  17 فیصد ٹیکس ختم 

  • 4

    حکومت کے لیے فیصلے کی گھڑی 

  • 5

    ہائی پروفائل مقدمات میں  تقرر و تبادلوں پر پابندی

  • 1

    اتوار ، 20 شوال 1443ھ‘ 22 مئی 2022ء

  • 2

    ہفتہ ،    19 شوال 1443ھ‘ 21  مئی 2022ء 

  • 3

    جمعۃ المبارک ،    18 شوال 1443ھ‘ 20  مئی 2022ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • اپنا اپنا حساب

    May 22, 2022
  • قاضی سراج الدین سرہندیؒ

    May 22, 2022
  • مقابلے کا اصل میدان

    May 22, 2022
  • "Love Export Policy of China"

    May 22, 2022
  • ڈاکٹر ناظر حسن زیدی : بے مثال حافظے کا مالک

    May 22, 2022
  • بیٹیاں سب کے مقدر میں کہاں ہوتی ہیں

    May 22, 2022
  • اشتیاق چوہدری اور مقبول چوہان کے اعزاز میں q

    May 22, 2022
  • سچ تو یہ ہے؟

    May 22, 2022
  • دوہرا معیار ختم کریں

    May 22, 2022
  • آزادیِ اظہارِ رائے آپ کا حق تو ہے مگر۔۔۔

    May 22, 2022
  • 1

    فاحکم بین الناس بالحق۔۔۔!

  • 2

    ’’قبلہ‘‘ بدلنے والے

  • 3

    طوطی ہند حضرت امیر خسروؒ

  • 4

     وزیر اعظم  اور ایم ڈی بیت المال سے اپیل

  • 5

    برطانوی ممبر پارلیمنٹ کی قابل قدر ہمدردی

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عبادت

  • 2

    انبیائے کرام کی دعوت توحید

  • 3

    دین آسان ہے!

  • 1

     اسلام کے اصول

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

     اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    اتحاد ایمان نظم و ضبط 

  • 1

    بالِ جبریل 

  • 2

    علامہ اقبالؒ

  • 3

    بانگ درا

  • 4

    اقتباس

  • 5

    بانگ درا

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2022 | Nawaiwaqt Group