وزیر داخلہ اور چیئرمین ’’نادرا‘‘ نوٹس لیں

مکرمی! وزیر داخلہ شیخ رشید اور چیئرمین ’’نادرا‘‘ عثمان یوسف کی توجہ اسلحہ لائسنس ہولڈرز کو درپیش مشکلات کی طرف دلانا چاہتا ہوں، کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کی تجدید کی فیس ہر قسم کے ’’بور‘‘ (پسٹل، بندوق، رائفل 222، 224، 8 ایم ایم) کی ایک جیسی ہی ہے، دوسرا فیس وصولی کا اختیار ’’نادرا‘‘ نے ’’ای سہولت‘‘ مراکز فرنچائز کو دے رکھا ہے جو مقررہ فیس سے دو، تین سو روپے زیادہ وصول کرتے ہیں۔ اسی طرح اگر کسی نے ایڈریس تبدیل یا درست کرانا ہو تو کوئی سہولت دی جاتی ہے نہ رہنمائی کی جاتی ہے۔ اگر ’’نادرا‘‘ نے یہ ’’بیڑا‘‘ اٹھا ہی لیا ہے تو پھر ہر ’’نادرا‘‘ آفس میں ایک کائونٹراسلحہ لائسنس ہولڈرز کی مشکلات کیلئے بنا دیا جائے تو کوئی حرج نہیں، فیس وصولی اگر ’’نادرا‘‘ کے سسٹم پر بوجھ ہے تو ’’جی پی او‘‘ کی خدمات حاصل کرلی جائیں۔ تاکہ کسی سرکاری محکمے اور قومی ادارے کو بھی فائدہ پہنچے۔ سائل بھی خوار اور پریشان نہ ہوں۔ سرکاری محکمے اور ادارے بھی فالتو لگیں نہ ملازمین بوجھ محسوس ہوں۔ اگر ’’نادرا‘‘ سے سسٹم سنبھالا نہیں جارہا، وہ اس کو بوجھ محسوس کرتی ہے اور اسی لئے ’’ٹھیکے‘‘ پر دے رکھا ہے تو وزیر داخلہ شیخ رشید اس کو محکمہ داخلہ پنجاب کے زیرانتظام وانصرام کردیں جس طرح ہر محکمے کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے، جس طرح کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس، گاڑیوں کی کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن متعلقہ محکمے کررہے ہیں تو اسلحہ لائسنسوں کی بھی کمپیوٹرائزیشن کا کام متعلقہ ڈی سی آفسز اور ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے زیراہتمام کردیا جائے مشکلات کافی حد تک ختم ہوسکتی ہیں اور معاملات بھی بہتر ہوسکتے ہیں۔ (ڈاکٹر شاہ نواز تارڑ ۔0300-8859572لاہور)