آٹا چینی بحران پر بعض وزرا ء پارٹی کے رہنمائوں میں ’’سرد جنگ‘‘
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) وفاقی حکومت میں آٹے کے بحران اور چینی کی قیمتوں اضافے کے معاملہ پر بعض وزرا ء پارٹی کے رہنمائوں میں’’ سرد جنگ ‘کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے آٹے کے بحران اور چینی کی قیمتوں اضافے پر ایک پوزیشن لے لی اور کھلم کھلا ’’ شوگر کارٹل‘‘ کے خلاف بات کر رہے ہیں تاہم وہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت پر بھرپور اظہار کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ٖفواد حسین چوہدری نے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے جب کہ صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان بھی لنگوٹ کس کر وزیر اعلیٰ پنجاب کا دفاع کرنے کے لئے میدان میں اتر آئے۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے20 ارکان پر مشتمل’’پریشر گروپ‘‘ بھی صوبائی حکومت کے لئے درد سر بنا ہوا دوسری طرف اپوزیشن بھی منقسم ہے۔ جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمنٰ بھی اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے سروسز ایکٹس ترمیمی بلوں کی یک طرفہ حمایت کرنے پر ناراض ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے اجلاس میں دونوں جماعتوں کو مدعو نہیں کیا۔ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کو پاکستان واپس آکر پارلیمان میں اپوزیشن کی قیادت کرنے کا پیغام بھجوایا اور کہا کہ وہ پاکستان واپس آکر مولانا فضل الرحمنٰ کو منائیں اور اپوزیشن کی صفوں میںاختلافات ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان برف پگھلنے لگی، تاہم خالد مقبول دوبارہ وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کے لئے تیار نہیں۔ ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں پارٹی وفد تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے گھر پہنچا جہاں حکومتی وفد سے ملاقات ہوئی، وفاقی حکومت کی جانب سے اپنے اتحادیوں کو منانے کا سلسلہ جاری ہے۔