پاکستان کی خود مختاری اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا : چیئرمین سینیٹ
چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے امریکہ کو واضح طور پر پیغام دیا ہے کہ پاکستان کی خود مختاری اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا ،کرم ایجنسی پر ڈرون حملے کی مذمت کرتا ہوں، علاقائی سالمیت اور فضائی حدود سے تجاوز کیا گیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں پولیٹیکل ایجنٹس کی تقرری کے طریقہ کار پر ورکنگ پیپر مانگ لیا ہے اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کے اس معاملے میں اختیار پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام ان علاقوں میں ترقیوں اور تقرریوں کے سلسلے میں صوبائی حکومت کیسے مداخلت کر سکتی ہے ۔انہوں نے غیر قانونی طور پر چار پولیٹیکل ایجنٹس کی تقرریوں پر متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی نہ ہونے پر بھی تحفظات کا اظہار کر دیا ۔چیئرمین سینیٹ نے ہول کمیٹی میں پاک امریکہ تعلقات کے تناظر میں خارجہ پالیسی پر سفارشات کی تیاری کے پیش نظر اس بارے میں تحریک التواء کو مسترد کر دیا ہے ایجنڈے کے مطابق سینیٹر سحر کامران نے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے امریکی صدر و انتظامیہ کی پاکستان کو دی جانیوالی دھمکیوں متنازعہ بیانات اور پاکستان پر متعدد الزامات کے حوالے سے تحریک التواء پیش کی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس معاملے پر ایوان بالا میں بحث ہو چکی ہے ہول کمیٹی اس معاملے کو دیکھ رہی ہے سفارشات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذید اس پر بحث نہیں ہو سکتی اور تحریک کو نمٹا دیا ۔چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ایوان بالا شاہی خاندانوں کے شکاریوں پر بحث کی جگہ نہیں ہے، اس معاملے کو توجہ مبذول کروانے کے نوٹس کے ذریعے اٹھایا جائے۔ انہوں نے سینیٹر کریم احمد خواجہ کی تحریک التواء کو مسترد کر دیا جو کہ پاکستان میں جنگلی حیات کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شاہی خاندان کے شکاریوں کو نایاب پرندوں اور جانوروں کے غیر قانونی شکار کو زیر بحث لانے سے متعلق تھیْ۔ فاضل سینیٹر نے کہا کہ سندھ حکومت نے وزارت خارجہ کے اس اقدام کی مخالفت کی تھی مگر صوبائی حکومت کی اجازت کے بغیر بحرین کے شہزادے سندھ کے جنگلوں میں پہنچ گئے وائلڈ لائف رپورٹ دے چکا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ شاہی خاندانوں کے شکار کے دوروں پر بحث کی جگہ نہیں توجہ مبذول کرانے کا نوٹس پیش کیا جائے، تحریک مسترد کر دی انہوں نے کیلاش کمیونٹی میں کمی سے متعلق تحریک کے حوالے سے بھی رولنگ جاری کی ہے کہ اس پر بھی توجہ مبذول کروانے کا نوٹس لایا جائے۔ سینیٹر اعظم سواتی کے نکتہ اعتراض پر چیئرمین سینیٹ نے کرم ایجنسی میں ڈرون حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کی علاقائی سالمیت خودمختاری اور فضائی حدود سے تجاوز کیا گیا ہے امریکہ کو سخت پیغام دیتا ہوں کہ علاقائی خود مختاری اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کی طرف سے فاٹا کی مختلف ایجنسیوں میں پولیٹیکل ایجنٹوں کے تبادلوں سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے سیفران کی رپورٹ پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کر دی ہے اور بتایا کہ سابقہ گورنر نے چار پولیٹیکل ایجنٹس کی تقرری کی سمری پر لکھ دیا تھا کہ نئے گورنر یہ فیصلہ کریں گے مگر نئے گورنر کے آنے تک چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے سمری کی منظوری دے کر پولیٹیکل ایجنٹس کی تقرری کر دی ،کمیٹی نے غیر قانونی تقرریوں کا نوٹس لیا اور سفارشات سے وزارت کو آگاہ کیا جس پر فاٹا سیکریٹریٹ کو انہیں بھیج دیا گیا فاٹا سیکریٹریٹ نے نئے گورنر کو دو آپشنز کے بارے میں سمری بھجوائی کہ نئے پینل جس میں ان چار پولیٹیکل ایجنٹس کے نام نہ ہوں ترتیب دیا جائے یا پھر پہلے سے موجود سمری کو کنفرم کر دیا جائے، گورنر نے دوسرے آپشن کو اختیار کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ فاٹا کے علاقے وفاق کے زیر انتظام آتے ہیں ،چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو فاٹا میں ترقیوں اور تقرریوں کا اختیار کیسے حاصل ہے۔ قائمہ کمیٹی نے چیف سیکرٹری کی طرف سے یکطرفہ سمری کی منظوری پر کاروائی کی سفارش کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ اس قسم کی سمری بھجوانے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔ وزیر سیفران نے کہا کہ حتمی اختیار تو گورنر کے پاس ہے مگر چیف سیکرٹری نے سمری کی منظوری دی تھی ۔چیئرمین سینیٹ نے قبائلی علاقوں میں پولیٹیکل ایجنٹس کی ترقیوں اور تقرریوں کے طریقہ کار میں سینیٹ سیکریٹریٹ سے ورکنگ پیپر مانگ لیا اور اس معاملے میں چیف سیکرٹری کے اختیار سے متعلق قوانین سے آگاہ کرنے کا کہا گیا ہے۔