پاکستان میں بڑے کاروباری ماڈلز جمہوریت اور صحافت کیلئے خطرہ ہیں‘ بلاول
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہے کہ بڑے کاروباری ’’ماڈلز‘‘ پاکستان میں حقیقی صحافت کے لئے خطرہ ہیں۔ ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے زیراہتمام ’’جعلی خبر بمقابلہ حقیقی سیاست‘‘ کے موضوع پر پینل بات چیت میں حصہ لیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’’جعلی خبر‘‘ نے حالیہ امریکی انتخابات کے ذریعے زیادہ مقبولیت حاصل کر لی ہے تاہم یہ عنصر کئی ’دہائیوں‘ سے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی جھوٹی خبر پاکستان میں کوئی پھیلتی ہے تو اس پر بڑے ایشوز جنم لے سکتے ہیں۔ تاہم میڈیا کو ہرممکن حد تک شفافیت سے کام لینا چاہئے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں جمہوریت کمزور ہے میڈیا پر حملہ کے بہت منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کسی منطقی انداز میں یہ دریافت کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ پاکستان میں ’’جعلی خبر‘‘ کون چلاتا ہے۔ وہ (میڈیا) کمرشل ہیں اور وہ اپنے مالی مفاد کو آگے بڑھاتے ہیں۔ انہوں نے مغربی میڈیا میں پروپیگنڈہ کے تناظر میں کہا کہ عراق میں تباہی پھیلانے والے اداروں کی موجودگی کی خبر جھوٹی تھی۔ مغربی میڈیا نے امریکی انٹیلی جنس کے بیانیہ کو آگے بڑھایا جو بعدازاں افسانہ ثابت ہوا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بڑے بزنس ’’ماڈلز‘‘ جمہوریت کے لئے بنیادی خطرہ ہیں۔ پاکستان میں بہت اچھے اور بے لوث صحافی موجود ہیں تاہم بڑے ’’ہاؤسز‘‘ جو کما رہے ہیں حقیقی خبر کے ساتھ سنسنی کی پیوند کاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خود ساختہ سنسر شپ اور آزادی اظہار کے درمیان توازن ہونا چاہئے۔