جی ایس پی پلس پرعملدرآمد نہ ہونے سے برآمدات متاثر
کراچی (خبر نگار) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پائلر) کے کرامت علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کی منڈیوں میں اپنی مصنوعات کو بغیر ٹیکس یا ڈیوٹی اداکیے برآمدا ت کی سہولت جس کو جی ایس پی پلس کہا جاتا ہے۔ اس سہولت کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات کی یورپی ممالک کو برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔یورپین یونین کی جانب سے اس سہولت مہیا کرنے کے لیے 27بین الاقوامی کنوینشنز کی تصدیق اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی اہم شرط عائدہے ۔ یہ کنوینشنز انسانی حقوق، مزدور حقوق، ماحولیات اور اچھی حکمرانی سے متعلق ہیں۔ عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں یہ سہولت واپس ہونے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ اس سال 19جنوری کو پاکستان سے متعلق دوسری رپورٹ یورپی پارلیمینٹ میں پیش کی گئی ہے۔ پاکستان سے متعلق پہلی رپورٹ میں یورپی یونین نے پاکستان کی جانب سے تصدیق شدہ کنوینشنز پر عمل درآمد سے متعلق کئی ایشوز کی نشاندہی کی تھی اور اس سلسلے میں اہم تجاویز بھی دی تھیں۔ اس سال (2018) جاری کی گئی رپورٹ میں ان تمام کنوینشنز سے متعلق پاکستان میں قانون سازی اور اداروں کی کارکردگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے مزید کئی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔