پنجاب یونیورسٹی ہنگامہ آرائی کیس: 196 زیرحراست طلبہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل 19 سات روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پنجاب یونیورسٹی میں لڑائی جھگڑے اور توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں گرفتار 196 طالبعلموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جبکہ 19 ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ انسداد دہشت گردی لاہورکی خصوصی عدالت کے ایڈمن جج سجاد احمد نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم طالبعلموں کو سخت سکیورٹی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مشتعل طلبا نے دو گاڑیوں اور 5 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچایا۔ گرفتار ملزم طالبعلموں کے دنگا فساد کے نتیجے میں درجنوں طلبا زخمی ہوئے۔ فیسٹیول کروانے والے طلبا نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ پنجاب یونیورسٹی کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو طلبا نے آگ لگائی۔ مسلح افراد نے سرکاری ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش نہیں کرنی۔ جس پر عدالت نے گرفتار طالبعلموں کوچودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ 19 طلبا ء کے حوالے سیتفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزموں سے تفتیش کرنا باقی ہے لہٰذا انہیں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔ فاضل عدالت نے انیس ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس افسر نے ان ملزمان سے تفتیش اور آلہ اقدام قتل کی برآمدگی کے لیے 10 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے ملزمان عبیداللہ، عامر خان، جہانگیر، اشرف خان، اسفند یار، ذیشان، معاذ سمیت 19 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔