رائو انوار کہا ں ہیں کسی کو پتہ نہیں ، گر فتاری کیلئے ٹیم تشکیل
کراچی(تنویر بیگ کرائم رپورٹر) کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں خواتین کیلئے دہشت کی علامت بننے والے پراسرار چھرامار کی طرح کراچی پولیس کے لئے خود اس کا اپنا ایس ایس پی چھلاوا بن گیا اسلام آباد ایئرپورٹ پر دوبئی روانگی سے قبل طیارے میں سوارہونے سے روکنے کے بعد سے معطل ایس ایس پی ملیر رائو انوارنے مکمل روپوشی اختیار کرلی دوسری طرف آئی جی پولیس سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں رائو انوار اوراسکی ٹیم میں شامل پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیمیںتشکیل دیدی گئیں رائو انوار سمیت تمام مفرور پولیس اہلکاروں کے موبائل ٹیلیفونز کا ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے کارروائی بھی شروع کردی گئی معطل ایس ایس پی رائو انوار کہاں ہیں کسی کو پتہ نہیں ان کے اوران کی انکائونٹر اسپیشلسٹ ٹیم کے خلاف سچل تھانے میں قتل اوردہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاجاچکا ہے آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ کی زیر صدارت اجلاس کے فیصلوں کے مطابق رائو انوار کے موبائل فون کی جو آخری لوکیشن ٹریس ہوئی تھی وہاں سے تحقیقات کا آغاز کیاجائے گا اور گرفتاری کیلئے تشکیل دی گئی ٹیموں کو ملک بھر میں کسی بھی مقام پرکارروائی کی اجازت ہوگی اس کے علاوہ معطل ایس ایس پی رائو انوار آخری بار کہاں اورکس کے ساتھ تھے اس بارے میں بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہے رائو انوار اور دیگر مفرور اہلکاروں کی گرفتاری کیلئے دیگر اداروں سے مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ جنوری کو سابق ایس ایس پی رائو انوار ایک ہی وقت میں دو مقامات پر پائے گئے ان کے پاس موجود ایک موبائل فون سے ان کی لوکیشن جامشورو میں ٹریس ہوئی جبکہ دوسرے موبائل فون کے نمبر نے ان کی راولپنڈی میں موجودگی کا اشارہ دیا۔ واضح رہے کہ سابق ایس ایس پی دو مختلف موبائل نمبر استعمال کرتے ہیں جن میں سے ایک خیرمحمد اور دوسرا احسان اللہ کے نام پر ہے۔ تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ رائو انوار تکنیکی سپورٹ کے ذریعے اپنی لوکیشن ڈائیورٹ کررہے ہیں تاہم کوششوں کے بعد ان کی حتمی لوکیشن اسلام آباد میں ٹریس ہوئی ہے اور ان کی تلاش میں پولیس کی خصوصی ٹیم کو اسلام آباد بھیجا جاسکتا ہے۔
رائو انوار گر فتاری ٹیم