اوکاڑہ: مزید 5 بھٹہ مالکان گرفتار، قصور میں ایسوسی ایشن کی ہڑتال، احتجاج
قصور+اوکاڑہ (نمائندگان) بھٹہ مالکان پر جھوٹے مقدمات اور گرفتاریوںکے خلاف تین روزہ ہڑتال کے پہلے دن اینٹوں کی فروخت اور سپلائی سو فیصد بند رہی۔ہڑتال سے تعمیراتی کام بری طرح متاثر ہوئے اور لاکھوں مزدور پریشان ہو گئے۔ اس موقع پر مرکزی صدر آل پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن محمد شعیب خان نیازی اور مرکزی سیکرٹری جنرل مہر عبدالحق نے کہا کہ ہم نے چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لئے حکومت پنجاب کا ساتھ دینے کیلئے بھرپور تعاون کیا اور آئندہ بھی کریں گے، اسکے باوجود سینکڑوں بھٹہ مالکان پر ناجائز اور جھوٹے مقدمات بنا کر اس طرح گرفتاریاں کی گئی ہیں جس طرح بھٹہ مالکان قومی مجرم ہیں۔ حکومت کے اس طرز عمل سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ چائلڈ لیبر کا خاتمہ نہیں بلکہ بھٹہ انڈسٹری کو ختم کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چائلڈ لیبر آرڈیننس 2016ءکو بناتے ہوئے بھٹہ مالکان سے مشاورت نہیںکی گئی۔ بھٹہ مزدوروں کے بچوں کو بھٹوں سے نکالنے کے لئے مجبورکرنا،سکول ٹائم کے بعد اور رات کے وقت بھٹوں اور بھٹہ مالکان کے گھروں پر چھاپے مارنا انتہائی غیر قانونی اور غیر انسانی رویہ ہے۔ علاوہ ازیں بھٹہ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ بھٹہ مالکان کے خلاف ناجائز ایف آئی آر کاٹے جانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ اگر ناجائز گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو غیرمعینہ مدت کیلئے بھٹے بند کر دیے جائیں گے۔ بعد ازاں بھٹہ مالکان نے ڈی سی او آفس جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ دوسری طرف اوکاڑہ میں سکول ٹائم پر کم سن بچوں سے مزدوری کرانے پر پانچ بھٹہ خشت مالکان اور ملازم کو گرفتار کر لیا گیا۔ چک 54 ٹو ایل کے قریب اصغر، جبوکہ کے قریب راﺅ ریاض احمد اور اس کے ملازم اکرم، پاکپتن روڈ پر مالک بھٹہ خشت کے جاوید انور اور 38 ڈی چک کے قریب محمد اکرم کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزموں کیخلاف مقدمات درج کر لئے گئے۔
بھٹہ مالکان/ ہڑتال