چینی صدر کے خلیجی ممالک، ایران کے دورہ سے خطے پر مثبت اثرات پڑینگے: پاکستانی عہدیدار
اسلام آباد(آئی این پی) چین کے صدر شی جن پنگ کے خلیجی ممالک اور ایران کے دورہ کے پاکستان سمیت خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، اس سے علاقائی اور عالمی مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی جبکہ مسلم دنیا کے درمیان امن اور ترقی کا عمل تیز ہو گا، پاکستان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے چینی صدر کے دورہ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ پرامن ورلڈ آرڈر کو بہتر بنانے میں مفید ثابت ہو گا، اس سے علاقے میں امن کا پیغام پہنچایا گیا ہے اور یہ دورہ اس وقت عمل میں آیا ہے جب خطہ کے ممالک کو سنگین مسائل درپیش ہیں، اس سے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین کا کردار ہمیشہ باہمی، علاقائی اور عالمی تنازعات کو پرامن طور پر حل کرنے میں معاون ہوتا ہے، چین کی اقتصادی حکمت عملی، معیشت کی ترقی اور تعمیر میں اعلیٰ نتائج دے گی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ اس کی بہترین مثال ہے۔ دریں اثنا چین کے اخبار ”پیپلز ڈیلی“ نے صدر شی کے دورہ کو چین اور عرب دنیا کے درمیان مستقبل کا تاریخی اشتراک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کی تہذیبیں قدیم دور کی عظمت کی یاد دلاتی ہیں۔ دونوں کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے اس لیے وہ باہمی تعاون سے ہی خوشحالی کی منزل حاصل کر سکتی ہیں۔ تاہم جدید دور میں چین اور عربوں دونوں نے ہی مغربی سامراجی نظام سے نقصان اٹھایا ہے لیکن اب کوئی بھی ماضی کو یاد نہیں کرتا۔ عرب دنیا بھی بہتر معیشت اور جدید سوسائٹی کے ساتھ دنیا میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہے اس لیے اب ترقی ہماری پہلی ترجیح ہے۔ چین کے پاس فنڈز اور ٹیکنالوجی ہے اور عربوں کے پاس توانائی کے ذرائع ہیں ان کے پاس منڈی اور صنعت ہے جس کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں چین کے صدر شی جن پنگ سعودی عرب، مصر اور ایران کے دورہ کے بعد گذشتہ روز وطن واپس پہنچ گئے۔ چین کے صدر کو سعودی عرب کے شاہ سلمان نے دورہ کی دعوت دی تھی، اس دورہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح کو مزید آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اپنے دورہ مصر اور ایران کے دوران چین نے ان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع حکمت عملی کے تحت شراکت داری کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے۔
پاکستانی عہدیدار