پاکستان کا بیرونی قرضہ 67 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
اسلام آباد (آن لائن) حکومت نے گزشتہ اڑھائی سال میں 47 کھرب روپے کا بیرونی قرضہ لیا اور پاکستان کا بیرونی قرضہ 67 ارب ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اڑھائی سال میں بانڈز کی مد میں 3.5 ارب ڈالر اور آئی ایم ایف سے 4.77 ارب ڈالر حاصل کئے۔ رواں مالی سال 2015-16 ء کے پہلے ششماہی میں 5.15 ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ حاصل کیا ۔ رہنماء پی ٹی آئی اسد عمر کے مطابق حکومت نے 28.6 ارب ڈالر کے تازہ معاہدے کر رکھے ہیں جس سے پاکستان کا آئندہ تین برس میں قرضہ 104.6 ارب ڈالر ہونے کا امکان ہے۔ ڈویژن برائے معاشی امور کے دستاویزات کے مطابق آئی ایم ایف اقساط کے علاوہ دوسرے مالیاتی اداروں اور مختلف ممالک سے رواں مالی سال 2015-16 میں 9.18 ارب ڈالر قرضہ حاصل ہونے کا امکان ہے جس سے 45 فیصد قرضہ حاصل کرنے میں موجودہ حکومت کامیاب ہوگئی اسی طرح ایشیائی ترقیاتی بینک سے 607.4 ملین ڈالر‘ یورو بانڈ سے پانچ سو ملین ڈالر ‘ چین سے امدادی قرضہ 561.4 ملین ڈالر‘ کمرشل بینکوں سے 956 ملین ڈالر ‘ انٹرنیشنل بینک تعمیر و ترقی سے 36.19 ملین ڈالر‘ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن 594.89 ملین ڈالر‘ جرمنی سے 21.67 ملین ڈالر‘ جاپان سے 26.52 ملین ڈالر‘ کویت سے 36.7 ملین ڈالر‘ برطانیہ سے 247.2 ملین ڈالر اور امریکہ سے 80.86 ملین ڈالر قرضہ حاصل کیا گیا زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح 21 ارب سے بھی بڑھ گئے تھے مگر چند ادائیگیوں کے باعث موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوکر 20.5 ارب ڈالر رہ گئے رواں مالی سال کے پہلی ششماہی میں 45 فیصد قرضہ حاصل کیا گیا ہے جو کہ باقی 55 فیصدآئندہ چھ ماہ میں حاصل کیا جائے گا۔ رواں مالی سال کے پہلے ششماہی میں ایک ارب ڈالر حاصل کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ اڑھائی سال میں 4.77 ارب ڈالر حاصل کئے گئے ہیں۔