مقبوضہ کشمیر: بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیری کل یوم سیاہ منائیں گے، وادی فوجی چھائونی میں تبدیل
سرینگر+ پسرور(کے پی آئی+اے پی پی+نامہ نگار)کشمیری کل بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ اس موقع پر وادی میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور احتجاجی مظاہرے ہوں گے وادی کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سیدصلاح الدین، کل جماعتی حریت کانفرنس، دختران ملت، مسلم خواتین مرکز،مسلم دینی محاذ نے بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر 26جنوری کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔ متحدہ جہاد کونسل سربراہ سید صلاح الدین نے 26جنوری کو یوم سیاہ کے طور پرمنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے جمہوری چہرے سے پوری طرح نقاب اتر گیا ہے۔جہاد کونسل ترجمان سید صداقت حسین کی طرف سے بیان کے مطابق صلاح الدین نے کہا کہ1947سے اب تک بھارتی فورسز نے5لاکھ سے زائد کشمیریوں کو اس جرم میں موت کے گھاٹ اتاردیا کہ وہ آزادی کا مطا لبہ کرتے ہیں،نہتے لوگ قتل کئے جارہے ہیں،نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے بھی یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس روز فقید المثال احتجاجی سماں پیدا کر کے بھارت کے یوم جمہوریہ سے لاتعلقی کا اظہار کریں۔ بھارت کے یوم جمہوریہ کی آمد کے ساتھ ہی حسب روایت پوری وادی میں بڑے پیمانے پر چیکنگ اور تلاشی کارروائیوںکا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اورجاری تلاشی کارروائیوں میں مزید شدت لاتے ہوئے پولیس اور فورسز نے خصوصی ناکے لگاگر گاڑیوں کو روک کر ان میں سوار افراد کی جامہ تلاشی لی اور یہ سلسلہ دن بھر جاری رہا۔26جنوری کے سلسلے میں ریاست بھر میں حفاظتی انتظامات کو سخت کردیا گیا ہے اور سکیورٹی ایجنسیوں کو غیر معمولی طور متحرک کردیا گیا ہے۔ بخشی سٹیڈیم کے گردونواح میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ ادھر بھارتی فورسزنے سوپور میں 5عسکریت پسندوں کو گرفتارکرکے اسلحہ و گولہ بارودبرآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ کا سرغنہ سرحد پار تنظیم کے ایک کمانڈر کے ساتھ رابطے میں تھا اور گرفتار شدگان26جنوری کے موقعہ پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس (گ)کے چیئرمین علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت مسلم اقلیت کے خلاف داعش کا کارڈ کھیلنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے اور اب اس کا دائرہ کشمیر تک بھی بڑھایا جارہا ہے، تاکہ اس کی مسلح افواج کی نہتے کشمیریوں پر جبروزیادتیوں اور جنگی جرائم کوچھپاسکے اور عالمی برادری کی توجہ اصل مسئلے سے ہٹادی جائے۔ داعش کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ کشمیر سے متعلق پاکستان کی پالیسیوں میں یقینی طور کچھ خامیاں اور کمیاں موجود رہی ہیں اور ہم وقت وقت پر ان کی نشاندہی بھی کرتے رہے ہیں، البتہ اس کا یہ مطلب ہرگز بھی نہیں کہ پاکستان کشمیری قوم کی آزادی کا دشمن ہے اور وہ اس خطے پر بھارت کے قبضے کو قبول کرتا ہے۔ ضلع پلوامہ کے علاقے نائنہ بٹہ پورہ میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں دو نوجوانوں کے قتل کے خلاف کئی علاقوں میں مسلسل چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ بنڈنہ پلوامہ میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔ پسرور سے نامہ نگار کے مطابق چاروہ سیکٹر، سچیت گڑھ، چپراڑ اور اکھنور سیکٹر میں ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن پر بھارتی فوج نے گشت بڑھا دیا۔ 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کے حوالے سے مقبوضہ کشمیر کو عملی طور پر فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا۔ ورکنگ بائونڈری پر شام ہونے سے ایک گھنٹہ پہلے ہی سرچ لائٹس آن کر دی جاتی ہیں اور بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے جوان شدید سردی میں اپنی بیرکس اور مورچوں کے باہر بڑے پیمانے پر گشت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ادھر جموں سے آمدہ اطلاعات کے مطابق یوم جمہوریہ پر مجاہدین کے کسی ممکنہ حملے سے خوفزدہ بھارتی قابض فوج نے کشمیر میں جگہ جگہ ناکے لگا دیئے ہیں جبکہ وسیع پیمانے پر نوجوانوں کو حراست میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ورکنگ بائونڈری پر بی ایس ایف کا گشت بڑھا دیا گیا ہے جبکہ 26 جنوری کو بھارت کے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر بھی یوم جمہوریہ پر سری نگر میں آسمان پر اڑتے نظر آئیں گے۔