رینجرز کو کرپشن کے خلاف کارروائی کا کوئی اختیار نہیں: قائم علی شاہ
کراچی(آن لائن) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کو کرپشن کے خلاف کارروائی کا کوئی اختیار نہیں، کچھ لوگوں کو سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت گوارہ نہیں ہو رہی، سندھ میں افسروں کو گرفتار کیا گیا جب ہمیں پتہ چلتا تو ان کا چالان کردیا جاتا تھا، آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال تیس سال سے خراب ہے نائن الیون کے بعد کراچی کا خاص طور پر امن خراب ہوا، پہلے ٹارگٹ کلرز کیخلاف کوئی گواہی دینے نہیں آتا تھا اور نہ ہی کوئی فریاد کرتا تھا کہ ان کیخلاف کارروائی کی جائے اب ایسی صورتحال نہیں اس میں رینجرز اور پولیس کا نمایاں کردار ہے، انہوں نے کہا کہ نیب نے جو سندھ میں ایکشن کئے ان سے سندھ حکومت کو کیا ملا نیب والے کہتے ہیں کہ پورے پاکستان سے بہت بڑی رقم اکٹھی کی تو وہ رقم کس کے پاس ہے انہوں نے کہا کہ میں ہر بات چوہدری نثار کو بتاتا تھا میں نے انہیں بتایا کہ رینجرز سوک سنٹر سے رینبو کے ریکارڈ کی فائلیں اٹھا کر لے گئے ہیں اور ابھی تک فائلیں واپس نہیں کیں بلکہ فائلیں نیب کے حوالے کردیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا بے نظیر بھٹو کو بھی آئوٹ آف وے سزا دینے کی کوششیں ہوتی رہیں جب بی بی واپس آئیں تو اتنی بڑی تعداد میں لوگ کبھی بھی نہیں نکلے تھے ان پر حملے کردیئے گئے ان کو روکنے کیلئے ان کیخلاف کیسز بنائے گئے بی بی نے کیا گناہ کیا تھا جو ان کیخلاف کیس بنائے جارہے تھے، انہوں نے کہا کہ تھر میں بچوں کی اموات کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہاں کے لوگوں کا کلچر ہے کہ کم عمری میں شادی کردی جاتی ہے اور عورتیں بیمار ہوتی ہیں جس کی وجہ سے بچے بیمار پیدا ہوتے ہیں بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ بھی نہیں کیا جاتا سندھ حکومت تھر کے لوگوں کو فری گندم دے رہی ہے وہاں پر مال مویشی کی دیکھ بھال عورتیں کرتی ہیں تھر کیلئے جو روڈ بنائے وہ سندھ کے بہترین روڈ ہیں۔