Waqt News
Thursday | November 30, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • طیارہ وقت سے پہلے قطر پہنچ گیا، جرمن صدر کو 30 منٹ میزبانوں کا انتظار کرنا پڑا
  • عمران خان نے سپریم کورٹ میں سائفر کیس خارج کرنے کی درخواست دائر کردی
  • سردیوں کے آتے ہی ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا
  • محکمہ موسمیات نے ملک کے چند شہروں میں مزید بارش کی پیشگوئی کردی
  • سندھ سرکار نے سکولوں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان ese

700 افراد مقدمہ چلائے بغیر قید ہیں‘ اٹارنی جنرل ۔۔۔۔ ایجنسیاں غیر قانونی حراست پر جوابدہ ہیں : چیف جسٹس

Jan 25, 2013 3:48 AM, January 25, 2013
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
700 افراد مقدمہ چلائے بغیر قید ہیں‘ اٹارنی جنرل ۔۔۔۔ ایجنسیاں غیر قانونی حراست پر جوابدہ ہیں : چیف جسٹس

اسلام آباد (اے ایف پی+ نمائندہ نوائے وقت+ نیٹ نیوز+ بی بی سی) اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سپریم کورٹ میں پہلی بار یہ انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف حالیہ جنگ کے دوران 700 افراد مقدمہ چلائے بغیر غیرمعینہ عرصہ سے سکیورٹی ایجنسیوں کے زیرتحویل ہیں۔ ان لوگوں کو قبائلی علاقوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان افراد کو قبائلی علاقے میں فوجی آپریشن کے خاتمہ تک نہیں چھوڑا جا سکتا۔ انہوں نے ےہ بتانے سے انکار کیا کہ یہ کتنے عرصہ سے قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے خاتمہ کے بعد ہی انہیں متعلقہ حکام کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔ عدالت ان 7 مشتبہ افراد کے حوالے سے کیسز کی سمجاعت کر رہی ہے جنہیں 2007ءمیں پکڑا گیا تھا۔ یہ ساتوں افراد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر سے لاپتہ ہونے والے گیارہ افراد میں سے ہیں۔ ان میں سے دو سگے بھائیوں سمیت 4 کا انتقال ہو گیا تھا۔ حکومت نے پارہ چنار میں خفیہ اداروں کے حراستی مرکز میں قید ان 7 افراد پر ایف سی آر کے تحت مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی ایس آئی حکام کی جانب سے اڈیالہ جیل سے اٹھائے جانے والے 11 قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے لاپتہ قیدیوں کے معاملہ کا مشاورت سے حل نکالنے کیلئے عدالت سے مہلت کی استدعا، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ معاملے کا خود ہی کوئی حل نکالیں، اگر ہم نے ازخود نوٹس لے کر قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تو اس کے دوررس اثرات مرتب ہونگے، ایجنسیاں شہریوں کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھنے پر جوابدہ ہیں، یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ مقدمہ کی سماعت 28 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ سیکرٹری فاٹا ناصر جمال نے کہا کہ قیدیوں سے ناجائز اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ ملزموں کے وکیل طارق اسد کا کہنا تھا کہ اگر قیدی ان کی حراست میں ہیں سو اسلحہ کہاں سے آیا؟ چیف جٹس کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل تین رکنی بنچ نے لاپتہ کیس کی سماعت کی تو سیکرٹری فاٹا نے رپورٹ پیش کی تاہم فاضل عدالت نے اس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سب سے ایک ہی چیز کی برآمدگی ظاہر کی گئی ہے جو ناقابل اعتبار بات ہے۔ ہم نے ان قیدیوں کو ہر 120 دن بعد حراست میں رکھنے کے احکامات کی تفصیل مانگی تھی جو مہیا نہیں کی گئی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملزموں کا ٹرائل ایف سی آر کی دفعہ گیارہ کے تحت ہو گا۔ یہ قبائلی علاقے سے پکڑے گئے تھے، ان پر فوجی قافلے پر حملے کا الزام تھا، عدالت حکم دے تو ان کا ٹرائل فوری شروع ہو سکتا ہے، انہیں اسی قانون کے تحت تحویل میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہاں پر جنگ کی صورتحال ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کیوں حکم دیں، آپ خود کارروائی کریں، جس قانون کے تحت انہیں تحویل میں رکھا گیا ہے اس کی آئینی حیثیت ہی چیلنج ہو چکی ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس قانون کے تحت 700 افراد حراست میں ہیں، عدالت ان سب کا ازخود نوٹس لے کر اس قانون کا فیصلہ کرے۔ اگر عدالت ان کی رہائی کا حکم جاری کرے تو عمل کرینگے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ہم پر چھوڑنے کی بجائے خود کوئی راستہ نکال کر آ جاتے۔ اگر ہم نے درخواست منظور کر کے رہائی کا حکم دیا تو اس کے دوررس اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ اس پہلو پر غور کرنے کے بعد ہی کوئی موقف اختیار کریں۔ اٹارجی جنرل نے بتایا کہ زیرحراست قیدیوں کے خلاف ثبوت مل گئے ہیں، ایک ماہ کا وقت دیا جائے تاکہ ان کے خلاف کیسز کو آگے بڑھایا جا سکے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ نے ان قیدیوں کو پندرہ ماہ تک کس قانون کے تحت قید میں رکھا ہے؟ آج کے دن تک آپ کے پاس ان افراد کو حراست میں رکھنے کی کوئی اتھارٹی نہیں تھی۔ ایجنسیاں غیرقانونی طور پر کسی کو حراست میں رکھنے پر جوابدہ ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آئی ایس آئی نے لکھ کر دیا ہے کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں جس پر سیکرٹری فاٹا ناصر جمال نے کہا کہ قیدیوں سے ناجائز اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ ملزموں کے وکیل طارق اسد نے کہا کہ اگر قیدی ان کی حراست میں ہیں تو اسلحہ کہاں سے آ گیا ہے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔ یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ لاپتہ قیدیوں کے کیس میں فیصلہ آیا تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ یہ فیصلہ صرف کاغذ کا ٹکڑا نہیں ہو گا، آپ شکر کریں کہ ملک میں جمہوریت ہے اور آپ کی تقرری بھی جمہوری دور میں ہوئی ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت فیصلہ دے اور قیدیوں کو چھوڑ دے، اسے پوری قوم بھگتے گی۔ بعدازاں اٹارنی جنرل نے مقدمے کا جائزہ لینے اور مشاورت کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی جس پر سماعت 28 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ 

طیارہ وقت سے پہلے قطر پہنچ گیا، جرمن صدر کو 30 منٹ میزبانوں کا انتظار کرنا پڑا

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  •  لفظی "جنگ" کا اختتام اور "نیا کٹّا"

    Nov 29, 2023
  • خان صاحب کے پارٹی چیئرمین کے لئے نااہل ہونے کی ان کے ”گھر“ ...

    Nov 30, 2023
  • الیکشن ملتوی کرنے کی فرمائش، ذکا اشرف کی سوگواری

    Nov 29, 2023
  • نوجوان سرکاری افسر بلال پاشا کی مبینہ خود کشی کی وجہ سامنے آ ...

    Nov 29, 2023 | 12:09
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • طیارہ وقت سے پہلے قطر پہنچ گیا، جرمن صدر کو 30 منٹ میزبانوں کا ...

    Nov 30, 2023 | 21:57
  • عمران خان نے سپریم کورٹ میں سائفر کیس خارج کرنے کی درخواست ...

    Nov 30, 2023 | 21:14
  • سردیوں کے آتے ہی ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا

    Nov 30, 2023 | 21:08
  • محکمہ موسمیات نے ملک کے چند شہروں میں مزید بارش کی پیشگوئی ...

    Nov 30, 2023 | 21:05
  • سندھ سرکار نے سکولوں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان ese

    Nov 30, 2023 | 21:03
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • آٹھ ہزار پر کون لکھے!

    Nov 30, 2023
  • قدرت اللہ چوہدری کی یاد میں!!!!!

    Nov 30, 2023
  • خان صاحب کے پارٹی چیئرمین کے لئے نااہل ہونے کی ان ...

    Nov 30, 2023
  • الیکشن ملتوی کرنے کی فرمائش، ذکا اشرف کی سوگواری

    Nov 29, 2023
  • بات "نام نہاد" تک پہنچ گئی!!!!

    Nov 29, 2023
  • 1

    پاکستان کے لئے عالمی بنک کی چشم کشا رپورٹ کا اجراء

  • 2

    انتخابات پر شکوک و شبہات کی کوئی گنجائش نہیں

  • 3

    پاکستان اور متحدہ عرب امارت کے مابین اربوں ڈالر کے سمجھوتے

  • 4

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کا میرٹ کے بغیر بھرتیوں کا سخت نوٹس 

  • 5

    دہشتگردی کا بڑھتا ہوا ناسور

  • 1

    جمعرات 15جمادی الاول  1445ھ، 30نومبر 2023ئ

  • 2

    بدھ 13جمادی الاول  1445ھ، 29نومبر 2023ئ

  • 3

    منگل ‘ 13 جمادی الاول 1445ھ ‘ 28 نومبر 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • فلسطینی عوام سے یکجہتی کا بین الاقوامی دن

    Nov 30, 2023
  •  امام ِ کالم نویساں کی تیسری برسی 

    Nov 30, 2023
  •  پاکستان کی بہتری چاہتے ہیں تو!!! 

    Nov 30, 2023
  • ©"آیئے الیکشن ا سٹیڈیم چلئے"

    Nov 30, 2023
  •  بلاول کی خواہش پر آصف زرداری کی تنبیہ 

    Nov 30, 2023
  • پیپلزپارٹی کانیئرتاباں… سیدنیئرحسین بخاری 

    Nov 30, 2023
  • خود ساختہ انسانی مسائل کا حل فطرت میں ہے موجود 

    Nov 30, 2023
  • توحید کی آواز (تبصرہ)

    Nov 30, 2023
  • امام کعبہ سے اہل پاکستان کی محبت'''وارفتگی''

    Nov 28, 2023
  • ’’گفتگو بند نہ ہو بات سے بات چلے‘‘

    Nov 28, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

     امر با لمعروف و نہی عن المنکر 

  • 2

     حسن اخلاق

  • 3

    اسلام اور ہم 

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    اتحاد

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    اتحادی

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    فرمودہ اقبال

  • 3

    روشن

  • 4

    فرمودہ اقبال

  • 5

    تسکین

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group