حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے قبل جزیرة العرب کفر و شرک کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈوبا ہوا تھا۔ اہل عرب کی زندگی خونریزی سے عبارت تھی۔ ذرا ذرا سی بات پر سالہا سال جنگ و جدل میں گزر جاتے تھے۔ تیغ آزمائی تو ان کی فطرت ثانیہ بن چکی تھی۔ سفاکی کا یہ عالم تھا کہ نومولود بچیوں کو زندہ درگور کردینے میں کوئی عار محسوس نہ کرتے تھے۔ بت پرستی‘ قمار بازی‘ شراب نوشی اور عیش و عشرت نظام زندگی کی حےثےت اختےار کرچکے تھے۔ گمراہی و ضلالت کے انہی گھٹاٹوپ اندھےروں مےں فاران کی چوٹےوں سے وہ مہر درخشاں طلوع ہوا جس کی تابانی نے نہ صرف اہلِ عرب کے قلوب کو منور کردےا بلکہ پورے کرہ¿ ارض کو بقعہ¿ نور بنا دےا۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے نبی اکرم صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی سےرت طےبہ کے موضوع پر اپنے اےک خطاب بعنوان ”رحمتہ للعالمےن صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم“ مےں فرماےا: ”حضور نبی کرےم صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی تعلےم نے اےک اےسے مذہب کی بنےاد رکھی جس نے مشرق سے لے کر مغرب تک زندگی کے ہر شعبہ مےں اےک خوشگوار انقلاب پےدا کردےا۔ آپ کی آفاقی تعلےمات نے ظلم و جبر کے ماحول مےں سسکتے انسانوں کو نجات عطا فرمائی۔ آپ صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کے اسوہ¿ حسنہ نے اہل عرب کو دانائی‘ حکمت‘ اخلاق اور شرفِ انسانےت کے کمال درجے پر فائز فرما دےا۔ربےع الاول حضور اکرم صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کا مہےنہ ہے جس کے دوران ملک بھر مےں درود و سلام کی محفلےں منعقد ہوتی ہےں۔ سےرت کے حوالے سے منعقدہ تقرےبات مےں آپ صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی حےاتِ طےبہ پر گفتگو ہوتی ہے اور اپنی زندگےوں کو اسوہ¿ حسنہ کے سانچے مےں ڈھالنے کے عزم کا اظہار کےا جاتا ہے۔ نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے بھی عےد مےلاد النبی صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی مناسبت سے دو روزہ سےرت النبی کانفرنس کا انعقاد کےا جس کا کلےدی موضوع ”سےرت النبی صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی روشنی مےں تعمےر ملت کے تقاضے“ تھا۔ کانفرنس کی فضا درود و سلام سے معمور تھی۔اس کے اختتامی دن خواتےن اور طالبات کی اکثرےت تھی جس کے مہمانِ خاص سجادہ نشےن آستانہ¿ عالےہ چورہ شرےف حضرت پےر سےد محمد کبےر علی شاہ گےلانی تھے۔ اُنہوں نے نہاےت دل نشےں انداز مےں تعمےر ملت کے ضمن مےں خواتےن کے کردار کی اہمےت اجاگر کی اور اس ےقےن کا اظہار کےا کہ اگر پاکستانی خواتےن تہےہ کرلےں کہ اپنے گھروں کو سےرت نبوی صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کا گہوارہ بنانا ہے تو بہت جلد ہمارے ملک و قوم کی تقدےر سنور جائے گی۔ آپ صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی بعثت سے قبل عرب معاشرے مےں خواتےن کو ذلت و پستی مےں زندگی گزارنے پر مجبور کےا جاتا تھا۔آپ محسن انسانےت تھے اور آپ صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی تعلےمات کی بدولت تارےخ عالم مےں پہلی بار خواتےن کو عزت و شرف حاصل ہوا۔ آپ صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کی طرف سے اپنی رضاعی والدہ حضرت حلےمہ سعدےہ ؓ اور رضاعی بہن حضرت شےما رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی عزت افزائی و حسن سلوک اور جنت کو ماں کے قدموں تلے قرار دےنے سے اسلام مےں عورت کے مقام کا واضح طور پر تعےن ہوگےا۔ ان کا کہنا تھا کہ وطن عزےز کو چہار اطراف سے اسلام دشمن طاقتوں کی سازشوں کا سامنا ہے۔ ان طاقتوں کی اےماءپر ملک مےں بے حےائی اور فحاشی پر مبنی مغربی و ہندووانہ تہذےب و ثقافت کو فروغ دےا جارہا ہے۔ مقصد ےہ ہے کہ مسلمان مائےں آئندہ کسی خالد بن ولےدرضی اللہ تعالیٰ عنہکو جنم نہ دے سکےں اور ےوں مسلمان قوم اسلام دشمن طاقتوں کی چےرہ دستےوں کا مقابلہ کرنے کی بجائے ہمےشہ کے لئے ان کی مغلوب ہوجائے۔ پاکستانی خواتےن کو ان ہمہ پہلو سازشوں کا ادراک کرتے ہوئے اصلاح معاشرہ کے عمل کا آغاز اپنے گھروں سے کرنا چاہےے۔ اگر خواتےن سےرت طےبہ کے اتباع کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالےں تو نہ صرف انکے گھروں کی فضا پُر نور ہوجائے گی بلکہ اس کے پاکےزہ اثرات پورے معاشرے کو دےن اسلام کے رنگ مےں رنگ دےں گے۔ اگر پاکستانی مائےں متقی و پرہےز گار ہوں گی تو معاشرے مےں صالح افراد پےدا ہوں گے اور بدی کی قوتےں اپنی موت آپ مر جائےں گی۔ حضرت پےر سےد محمد کبےر علی شاہ نے جو چادر اوڑھ تحرےک کے بھی بانی ہےں‘ زور دے کر کہا کہ خواتےن اپنے لئے چادر اوڑھنا لازم کرلےں کےونکہ معاشرہ انہی خواتےن کو حقےقی معنوں مےں عزت کی نگاہ سے دےکھتا ہے جن کی وضع قطع اسلامی اقدار کی آئےنہ دار ہو۔ کانفرنس کی افتتاحی نشست مےںآستانہ¿ عالےہ گولڑہ شرےف کے سجادہ نشےن حضرت پےر سےد غلام معےن الحق گےلانی نے خصوصی شرکت کی جبکہ مہمانِ خاص خانوادہ¿ حضرت سلطان باہوؒصاحبزادہ سلطان احمد علی تھے۔ اِس نشست مےں نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چےئرمےن پروفےسر ڈاکٹر رفےق احمد نے آئندہ انتخابات کے تناظر مےں کہا کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علےہ وآلہ وسلم کے ارشادات کی روشنی مےں عوام اےسے صالح افراد کو منتخب کرےں جوہمارے آئےن کے آرٹےکل62اور 63پر پورا اُترتے ہوں اور جو قےامِ پاکستان کے حقےقی مقاصد پر اےمان رکھتے ہوں۔ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے پاکستان کے حکمرانوں اور منتخب نمائندوں کے اوصاف بےان کرتے ہوئے کہا کہ اُنہےں نبی کرےم کے عاشق اور عادل ہونا چاہےے اور دےن اسلام کا اتنا فہم رکھنا چاہےے کہ بوقت ضرورت اجتہاد کرسکےں۔ کانفرنس کے اختتام پر حضرت پےر سےد محمد کبےر علی شاہ نے ملک و قوم کی ترقی و استحکام اور جناب مجےد نظامی کی صحت و درازی¿ عمر کےلئے دعا کرائی۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024