شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر ملک کے مختلف شہروں میں جلوس نکالے گئے، اس دوران سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے تھے
حضرت امام حسین اور شہدائے کربلاء کے چہلم کے سلسلے میں مری میں سخت سردی میں عزاداروں نے امام بارگاہ قدیمی اورڈاکٹرمنظورحسین سے ذوالجناح کے الگ الگ جلوس نکالے۔ جلوسوں کے شرکاء سخت حفاظتی انتظامات میں سینہ کوبی اور زنجیر زنی کرتے لوئرمال سے ہوتے ہوئے ڈاکخانہ چوک میں پہنچے۔ جہاں مقررین نے امام عالی مقام اور شہدائےکربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ فیصل آباد میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پرمرکزی جلوس مرکزی امام بار گاہ دھوبی گھاٹ سے نکالا گیا۔ اس کے علاوہ بھی فیصل آباد شہرمیں چھ جلوس برآمد ہوئے جو چوک گھنٹہ گھر کے مرکزی جلوس میں شامل ہوگئے۔ فیصل آباد ریجن میں چہلم کے اسی جلوس نکالے گئے جبکہ اس موقع پرایک سو سولہ مجالس منعقد ہوئیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے ان جلوسوں میں شریک ہونے والوں کی سخت تلاشی لی گئی۔ حیدرآباد سمیت سندھ کے کئی شہروں میں بھی ماتمی جلوس نکالے گئے۔ حیدرآباد میں مرکزی جلوسامام بارگاہ قدم گاہ مولاٰ علی سے برآمد ہوکر اپنے روائتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ کربلا دادن شاہ میں اختتام پذیرہوا۔ سانگھڑ اور گرد نواح میں بھی شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پرماتمی جلوس نکالے گئے جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے مرکزی امام بارگاہ الحسینی پہنچ کراختتام پذیر ہوئے۔