وزیراعظم عمران خان نے بجلی کے زائد بلوں کا بوجھ صارفین پر نہ ڈالنے کے حکومتی عزم کا دوٹوک الفاظ میں اعادہ کیا ہے۔
اطلاعات ونشریات کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے منگل کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے فرق کے باعث عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کو بتایاگیا کہ سابقہ حکومت کے فیصلوں کے نتیجے میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہوا۔معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم نے وزارت توانائی کو ایک جامع نظام وضع کرنے کی ہدایت کی تاکہ نیلم جہلم سرچارج یا گردشی قرضے کے باعث قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عام آدمی پر نہ پڑے۔اس سلسلے میں جلد ہی اجلاس بلایا جائیگا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک میں بجلی کے پانچ سو فیڈرز بحال کئے گئے ہیں اور بجلی کی چوری روکنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے جبکہ 2019کے دوران بجلی چوروں کے خلاف 58ہزار ایف آئی آرز درج کرائی گئی ہیں۔
وزارت توانائی نے وفاقی کابینہ کو بجلی کی فراہمی، گھریلو اور تجارتی صارفین کیلئے بجلی کی قیمتوں اور انہیں نیچے لانے کیلئے قلیل اور طویل مدت کے اہداف کے حوالے سے ایک تفصیلی منصوبہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ملک میں کروناوائرس کی روک تھام کیلئے ہر ممکن اقدمات کرنے کی بھی ہدایت کی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ ابھی تک پاکستان میں کروناوائرس کا ایک بھی مریض سامنے نہیں آیا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے ہمسایہ ملک بھارت کے دورے پر بھی غور کیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس دورے میں بھارتی بیانیے کی شکست پاکستان کی کامیابی ہے۔
غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے بارے میں وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کابینہ کو احساس کفالت پروگرام، لنگرخانوں اور دیگر اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جو معاشرے کے نادار طبقوں کو مدد فراہم کرنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا ویژن ہیں۔وزیراعظم نے احساس پروگرام کے تحت سماجی فلاح وبہبود کے پروگراموں پر اطمینان ظاہر کیا۔کابینہ کو اقتصادی اعدادوشمار اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی پر بریفنگ دی گئی ۔حکومت کی موثر نگرانی اور جامع پالیسیوں کی بدولت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے مختلف مافیاز کو ایک واضح پیغام ملا ہے جس کے نتیجے میں قیمتوں میں کمی ہوئی۔
وزیراعظم نے جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں وزیرقانون ڈاکٹر فروغ نسیم کیلئے مکمل حمایت کا اظہار کیا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ حکومت آئینی اور قانونی دائرہ کار کے تحت ان کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔
کابینہ نے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے نواحی علاقوں میں بلند عمارتیں تعمیر کرنے کی منظوری دی۔