لاہور :وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نےکہا ہے کہ پنجاب کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت درخواست میں مزید توسیع نہیں ہوگی ۔
پنجاب کے صوبائی وزراء فیاض الحسن چوہان اورراجہ بشارت نے صوبائی کابینہ اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی واپسی کا معاملہ ذیر بحث آیا ۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ پنجاب کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے نوازشریف کی صحت سے متعلق رپورٹ پر تجاویز پیش کیں جس کا جائزہ لیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف 19 نومبر کو بیرون ملک گئے تھے اوران کو کچھ شرائط پر ضمانت دی گئی تھی ۔وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ نوازشریف کو عدالت نے طرف سے علاج کے لیے 8 ہفتوں کا وقت دیا گیا تھا لیکن 25 فروری تک اس وقت میں مزید 8 ہفتے گزر چکے ہیں۔یعنی اس وقت 16 ہفتے گزر چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی طرف سے ایسی کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئیں جس کی بنیاد پر ان کی درخواست ضمانت کو مزید توسیع دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ اورڈاکٹر عدنان کے درمیان رابطہ رہا ۔ میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کی رپورٹس پر عدم اطمینا ن کا اظہار کیا ۔
وزیر قانون نے کہا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کے لئے عدالت سے رجوع کرنا ہے ۔راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ عدالت سے رابطہ کریں گے کیونکہ ضمانت ختم ہوگئی ہے ۔قانونی و اخلاقی لحاظ سے اب مزید گنجائش نہیں بنتی ۔پنجاب کابینہ نے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم کی ضمانت میں مزید توسیع نہیں کرسکتی ہے اب حتمی فیصلہ وفاق کو کرنا ہے۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ نوازشریف کو لندن میں ابھی تک کسی ہسپتال میں داخل نہیں کروایا گیا نہ ہی کسی آپریشن کی اطلاع ہے ۔24 فروری کو آپریشن کا کہا گیا تھا لیکن ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ۔جو رپورٹس یہاں سے گئیں وہیں سے وہی واپس آئیں ۔ نواز شریف کی حالت پاکستان میں بھی بہتر تھی ، ہمیشہ کہا کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے ۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024