ڈنڈے کے زور پر آنے والی تبدیلی پائیدار نہیں ہوگی: سراج الحق
لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے الیکشن 2018 ء میں کامیابی کی حکمت عملی کی تیاری کیلئے ملک بھر کے ضلعی ذمہ داران کو منصورہ طلب کرلیا ۔ ملک کے 105 اضلاع کے امیر ، نائب امیر اور سیکرٹری جنرل دو روزہ لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ میں شریک ہیں ۔ ورکشاپ کا اہم ترین ایجنڈا 2018ء کے انتخابات ہیں جبکہ کرپشن فری پاکستان تحریک اوراحتساب کی رفتار کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ کرپشن کے خلاف تحریک کا اعلان سینیٹر سراج الحق نے 4 فروری 2016 ء کو منصورہ میں پریس کانفرنس میں کیا تھا ۔ اس تحریک کو دو سال مکمل ہوگئے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں عوام کی تائید سے غلبہ دین کی جدوجہد کر رہی ہے ہم بیلٹ بکس کے ذریعے تبدیلی کے قائل ہیں ۔ ڈنڈے کے زور پر آنے والی تبدیلی کبھی پائیدار نہیں ہوسکتی اور جس طرح یہ تبدیلی آتی ہے اسی طرح رخصت ہو جاتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ جب تک کرپشن کے ناسور کا خاتمہ نہیں ہوتا ، ملک میں حقیقی تبدیلی کا تصور نہیں کیا جاسکتا ۔ ملک پر مسلط ظلم و جبر کے نظام سے نجات کے لیے عوامی انقلاب کی ضرورت ہے۔ عوام ستر سال سے ظالم جاگیرداروں اور بے رحم سرمایہ داروں کے نرغے میں ہیں اور عام آدمی معاشی و سیاسی استحصال کا شکار ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت فرد واحد کو بچانے کے لیے عدلیہ کے سامنے کھڑی ہوگئی ہے اور احتساب کے اداروں کو ڈرایا اور دھمکایاجارہاہے جو انتہائی شرمناک ہے اور جو پارٹی چار دہائیوں سے حکومت میں ہے ، اس سے اس غیر آئینی رویے کی قطعاً توقع نہیں کی جاسکتی ۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کرپشن میں ملوث افسروں کو بچانے کے لیے کابینہ کے اجلاس کرے ۔ حکومت کو عوام نے یہ مینڈیٹ نہیں دیا کہ مجرموں کی پشت پناہی کرے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دہشتگردی خواہ کسی شکل میں ہو ، جماعت اسلامی اس کے خلا ف ہے ۔ یہ دہشت گردی کوئی فرد کرے یا ادارہ ، لیکن بھارت کے کہنے پر یا امریکی دبائو پر محب وطن قوتوں کو دہشتگرد قرار دینا اور رفاہی اداروں اور فلاحی تنظیموں کے خلاف کاروائی یہ کسی صورت بھی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔
سراج الحق