وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شہریار افریدی نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ ابھی بھی ملزم ہیں، انہیں ضمانت ملی ہے رہائی نہیں۔ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناء اللہ کی عدم ثبوت کی بنا پر چھ مہینے بعد جیل سے رہائی کے بعد میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ویڈیو شہادت کا ایک بار ذکر کیا تھا لیکن سارا میڈیا اس کا راگ الاپتا رہا۔
شہریار افریدی نے دعویٰ کیا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف شوہد موجود ہیں جنہیں عدالت میں پیش کیا جائیگا اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔ انہوں نے سوال کیا کہ رانا ثناء اللہ کے اثاثے کیسے بڑھے؟ انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیت کا کاروبار کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے 17 روز کے اندر عدالت میں ثبوت پیش کردیے تھے، لیکن رہائی دینا عدالت کا فیصلہ ہے۔ جب ٹرائل شروع ہوگا تمام شواہد اور گواہ پیش کردیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عدالتوں کا حترام کرتی ہے۔ مجھے دھمکیاں دی گئیں اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔
شہریار افریدی نے کہا کہ میں کہا جان اللہ کو دینی ہے تو میرا مذاق اڑایا گیا۔ کیا سب نے جان اللہ کو نہیں دینی ہے؟ میں کسی دباؤ میں نہیں آوں گا۔ ہمارے پاس تمام شواہد اور چیزیں موجود ہیں جو عدالت میں پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا ہم ڈرنے یا گھبرانے والے یا جھکنے والے نہیں، وزیراعظم عمران خان کو مجھ پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں تحقیقاتی ادارہ ہوں اور نہ ہی عدالت ہوں، میں اپنی رائے عدالتوں پر تھوپ سکتا۔ فیصلے عدالتوں نے کرنے ہیں۔ رانا ثناء اللہ کے معاملے میں عدالت کا تحریری فیصلہ آنے دیں، پھر ہم اپنی حکمت عملی بنائیں گے۔