لاہور ہائیکورٹ کا نوازشریف کا نام ا ی سی ایل میں شامل کرنے بارے دائر تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے میاں نوازشریف کے حوالے سے دائر تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ نوازشریف کے حوالے سے دائر تمام درخواستیں 29 اگست تک سماعت کے لئے پیش کی جائیں۔ نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے، سر کا خطاب واپس لینے اور اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ جب تک ریفرنسز پر فیصلے نہیں ہوتے میاں نوازشریف اور ان کے اہلخانہ کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔ خدشہ ہے کہ میاں نوازشریف اور ان کے اہلخانہ اس پراسیس سے بچنے کے لئے بیرون ملک جا سکتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملکہ برطانیہ کی جانب سے نوازشریف کو دیا جانے والا سر کا خطاب واپس لینے کا حکم دیا جائے کیونکہ یہ دور غلامی کی نشانی ہے اور میاں نوازشریف نے سر کا خطاب واپس نہیں کیا۔ لہٰذا انہیں حکم دیا جائے کہ وہ یہ خطاب واپس کریں جبکہ درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جب تک نوازشریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف نیب کیسز کا فیصلہ نہیں ہوتا, ان کے اثاثے منجمد کر دیئے جائیں۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ تمام درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کے لئے پیش کیا جائے۔ آئندہ سماعت پر تمام درخواستوں کی اکٹھی سماعت کی جائے گی۔