کولیشن سپورٹ فنڈ، پاکستان کو 15 ارب ڈالر ملے، نقصانات 123 ارب ڈالر
اسلام آباد (عترت جعفری) امریکہ کے صدر ٹرمپ کی طرف سے گزشتہ روز پاکستان کے لیے امداد کا جس انداز سے ذکر کیا گیا اس سے تاثر جاتا ہے جیسے امریکہ نے پاکستان کے لیے خزانے کے منہ کھول رکھے ہیں تاہم حقیقت اس سے قطعی برعکس ہے۔ کولیشن سپورٹ فنڈ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کی طرف سے اتحادی ممالک کے لیے امداد دینے کی سب سے بڑی ونڈو ہے۔ 2000ء سے اب تک پاکستان کو اس ونڈو کے ذریعے کم وبیش 15 ارب ڈالر ملے ہیں جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 30 جون 2017ء تک 123.13 ارب ڈالر کے نقصانات ہوئے۔ یہ نقصانات برآمدات‘ فزیکل انفراسٹکچر‘ غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی، نجکاری پروگرام کے رکنے‘ صنعتی پیداوار میں کمی‘ غیر یقینی حالات‘ جاری منصوبوں کی لاگت میں اضافہ کی مد میں ہوئے۔ انسانی جانوں کا اتلاف جو عسکری اور سویلین دونوں سائیڈز پر ہوا اس کی قیمت نہیں لگائی جا سکتی۔ پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت بھی امداد بروقت نہیں ملتی رہی۔ اس پروگرام کے تحت 550 ملین ڈالر کی آخری قسط مارچ 2017 ء میں ملی تھی جبکہ 350 ملین ڈالر کی آئندہ قسط کو امریکہ وزیر دفاع کے سرٹیفیکٹ کے ساتھ منسلک کر دیا گیا۔ پاکستان کی طرف سے سی ایس ایف کی بیلنگ کے مقابلہ میں امداد کی آمد ہمیشہ مسائل کا شکار رہی ہے اوریہ پاکستان امریکہ مذاکراتی عمل میں سی ایس ایف کے تحت امداد کی سست روی پاکستان کی شکایت رہی ہے امریکہ کے لیے جب اعزاز چوہدری کو پاکستانی سفیر مقرر کیا گیا تو ان کو خاص طورپر ہدایت کی گئی تھی کہ وہ سی ایس ایف کے تحت امداد کے ایشو کو ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے اٹھائیں۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں یہ 141.7 ارب روپے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں رکھے گئے ہیں۔ پاکستان کو سال بہ سال جو نقصانات ہوئے ان کے مطابق 2001-02 میں جب دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع ہوئی۔ 123.1بلین ڈالر کے نقصانات پاکستان کر پہنچ چکے ہیں۔ 2001-2 میں 2.67 بلین ڈالر‘ 2002-03میں 2.75 بلین ڈالر‘ 2003-04‘ میں2.53 ارب ڈالر 2004-05 میں 3.41 بلین ڈالر‘ 2005-06‘ 3.99 بلین ڈالر‘ 2006-07‘ 4.67 بلین ڈالر‘ 2007-08‘ 6.94 بلین ڈالر‘ 2008-09‘ 9.18 بلین ڈالر نقصانات ہوئے۔ 2009-10 نقصانات کے حوالہ سے بھاری رہا جب 13.5 بلین ڈالر کے نقصانات ہوئے۔ 2010-11‘ نقصانات کے اعتبار سے سرفہرست تھا جب پاکستان کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 23.7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ 2015-16 میں 6.4 ارب ڈالر اور 2016-17ء میں 3.88 ارب ڈالر کے نقصانات ہوئے۔ 2016-17ء کے ایک سال میں ملک کی برآمد کو 8.06 ملین ڈالر متاثرین کو معاوضہ 150 ملین ڈالر انفراسٹکچر کو 559 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔ اعداد و شمار سے ثابت ہوا گزشتہ 16 سال میں پاکستان کو 14 سے 15 ارب ڈالر کی سی ایس ایف امداد ملی جبکہ ملک کو 110 ارب ڈالر کا شدید نقصان ہوا۔ امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلہ میں قبائلی اور دوسرے علاقوں میں ’’معاشی مواقع کے زونز بنانے‘‘ تھے جو اب تک نہیں بنائے جاسکے اور اب اس آئیڈیالوجی کو ترک کر دیا۔ پاکستان نے بار بار امریکہ کو ایف ٹی اے کرنے کی دعوت دی امریکہ کاہمیشہ ردعمل منفی رہا۔