کئی برس سے شہری لا پتہ ہیں‘ کوئی پوچھنے والا نہیں: سندھ ہائیکورٹ
کراچی(نمائندہ نوائے وقت)سندھ ہائی کورٹ نے چالیس سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر پولیس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی ساﺅتھ، ویسٹ، سینٹرل، کورنگی سمیت اعلی افسروں کو اٹھائیس ستمبر کو پراگریس رپورٹ کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے کہا کہ کئی کئی سال سے شہری لاپتہ ہیں،کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی اور صوبائی ٹاسک فورس کا قیام بھی بے سود ثابت ہورہا ہے۔ تفتیشی افسروں کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے۔ عدالت نے ڈی جی رینجرز اور دیگر اداروں سے بھی رپورٹس طلب کرلیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے ماڈل ڈیوائسز اور میڈیا سے مدد لی جائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شہری عارف، نوید علی، شارک کمال، محمد مشتاق، حنیف عرف گولو سمیت دیگر کئی برس سے لاپتہ ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ