رینجرز نے ایم کیو ایم لندن کے کارکن یوسف کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا
کراچی(کرائم رپورٹر) کراچی میں ایم کیو ایم لندن کی جانب سے مردہ قرار دیا جانے والا کارکن زندہ نکلا رینجرز نے محمد یوسف عرف ٹھیلے والا کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ ایم کیو ایم لندن اپنے کارکنوں کو روپوشی کی ہدایت کرنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف منفی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ کرتی ہے۔ پاکستان رینجرز سندھ کے میجر قمبررضا کا الزام میجر قمبر رضا کے مطابق ایم کیو ایم لندن کا کارکن محمد یوسف عرف ٹھیلے والا اورنگی ٹاﺅن میں رینجرز کے چھاپے کے دوران فرار ہو گیا تھا اور پہلے سرجانی ٹاﺅن اور پھر اندرون سندھ میرپور خاص میں روپوش رہا جبکہ ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفی عزیز آبادی کی جانب سے یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ محمد یوسف عرف ٹھیلے والا گرفتاری کے بعد رینجرز کے ہاتھوں مارا گیا ہے جس کے بعد محمد یوسف عرف ٹھیلے والا کے گھر والوں نے اس کا سوئم تک کرلیا تھا تاہم میجر قمبر رضا نے بتایا کہ جمعرات کی صبح محمد یوسف عرف ٹھیلے والا نے خود کو رینجرز کے حوالے کر دیا میجر قمبر رضا کی پریس بریفنگ کے دوران محمد یوسف عرف ٹھیلے والا کو بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا جس کا کہنا تھا کہ وہ اورنگی ٹاﺅن کے علاقے گلشن ضیاءمیں ایک کنسٹرکشن کمپنی میں کام کرتا تھا جہاں رینجرز نے اس کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تو وہ بھاگ نکلا اور سرجانی میں ایک دوست کے گھر پناہ لی لیکن بعد میں دوست کے گھر والوں کی پریشانی کے خیال سے میرپور خاص چلا گیا اور وہاں ایک پرانے دوست کے پاس روپوش رہا لیکن جب اسے اپنی ہی موت کی خبر ملی تو وہ خوف زدہ ہو گیا اور اس خوف کے باعث خود کو رینجرز کے حوالے کیا میجر قمبر رضا کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم لندن کے زیادہ تر کارکن بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں تاہم وہ اس سوال کا جواب دینے سے قاصر رہے کہ محمد یوسف عرف ٹھیلے والا زندہ ہے تو وہ لاش کس کی تھی جسے محمد یوسف قرار دیا گیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ مکمل حقائق تک پہنچنے کے لیے اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں جبکہ محمد یوسف عرف ٹھیلے والا کے جرائم کے بارے میں بھی تفتیش جاری ہے۔