یورپین ٹیموں کے ساتھ زیادہ میچز کا بندوبست کرنے کی کوشش کریں گے
لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل شہباز احمد سینئر کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ کی تیاریوں کے لیے یورپین ٹیموں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ میچز کا بندوبست کرنے کی کوشش کریں گے۔ ورلڈکپ کھیلنے کا سب سے زیادہ فائدہ نوجوان کھلاڑیوں کو ہو گا۔ قومی ٹیم کی اگلی مصروفیت ایشیا کپ اور اسکے بعد آسٹریلیا کا دورہ ہے۔ آئندہ برس دیگر بہترین ٹیموں کی مصروفیات کو دیکھ کر اپنی ٹیم کی تیاریوں کی منصوبہ بندی کریں گے۔ عالمی کپ میں آنا خوش آئند ہے لیکن حقیقی معنوں میں ہم دنیائے ہاکی سے بہت پیچھے ہیں۔ میری ساری توجہ جونئیر لیول کی ٹیموں پر ہے انڈر ایٹین کی ایک ٹیم کئی ماہ سے سے آسٹریلیا میں موجود ہے ایک اور جونئیر ٹیم آسٹریلیا بھجوا رہے ہیں ان جونئیر کھلاڑیوں سے مستقبل میں اچھی توقعات ہیں آسٹریلیا بھیجنے کا مقصد بہترین فٹنس کا حصول اور سخت ہاکی کا عادی بنانا ہے جونئیر پلئیرز ایسے ماحول میں کھیلیں گے تو انکا فٹنس لیول اور کھیل کی سمجھ نسبتا بہتر ہو گی۔ اندازہ ہے کہ میڈیا کی طرف سے تنقید کا سامنا رہتا ہے میں نے جونئیر ٹیموں کو دیکھتے ہوئے اپنے اہداف مقرر کر رکھے ہیں فیڈریشن کا سیکرٹری نہ بھی رہوں تو جونئیر لیول پر ہونیوالے کام کے بہتر نتائج پاکستان ہاکی کو ملیں گے۔ کبھی کوئی دعوی اور وعدہ نہیں کیا، ہمیشہ حقیقت پسندی سے کام لیتے ہوئے ترجیحات طے کیں۔ اصل ہاکی ٹاپ سکس کی ہے، عالمی کپ میں کوالیفائی کرنا خوش آئند ہے لیکن ہمیں بہترین ٹیموں کیخلاف مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ بہت ذمہ داری کھلاڑیوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔ ہر کھلاڑی اپنی فٹنس اور کھیل میں بہتری کے لیے خود کام کرتا ہے۔ کوچنگ سٹاف تو نوک پلک سنوارنے میں مدد دے سکتا ہے، ویڈیو اینالسٹ خامی کو دور کرنے اور صلاحیتوں کو نکھارنے میں تعاون کر سکتا ہے لیکن یہ تمام چیزیں اس وقت کارآمد ہوتی ہین جب ہاکی پلئیر اعلی سطح کی ہاکی میں بہترین کھیل پیش کرنے کی صلاحیت کا مالک ہو۔ بین الاقوامی معیار کی فٹنس رکھتا ہو۔ سینئر ٹیم کو بھی ہر لحاظ سے سپورٹ کریں گے تاہم پوری توجہ جونئیر ٹیموں پر ہے یہی کھلاڑی پاکستان کا مستقبل ہیں۔