اٹھارہ ہزاری: بیوی سے زیادتی کے ملزم چھوڑنے پر محنت کش نے تھانے میں خود کو آگ لگا لی‘ تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل‘ ایس ایچ او اور تفتیشی افسر معطل‘ رپورٹ آئی جی کو بھجوائی جارہی ہے: ڈی پی او جھنگ
ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی اور بدکردار افراد کی دھونس دھاندلی کی وجہ سے خواتین کیخلاف جرائم میں اضافہ حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ اٹھارہ ہزاری کے اس واقعہ میں جس طرح پولیس نے مظلوم کی دادرسی کے بجائے اس کی بیوی سے زیادتی کے ملزمان کو پکڑنے اور سزا دینے کے بجائے مُک مُکا کرکے یا سفارش اور دباﺅ میں آکر انہیں چھوڑ دیا اسکے نتیجہ میں مظلوم شخص نے تھانہ میں آکر شنوائی نہ ہونے پر خود کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی جسے بچانے کی کوشش کرنے کی بجائے پولیس والے شدید زخمی حالت میں اسے ہسپتال پھینک کر چلے گئے۔ اگر ہماری پولیس ظالموں کے بجائے مظلوموں کا ساتھ دیتی تو اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوتے مگر نہایت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پولیس والوں کا عمومی رویہ نہایت سفاکانہ ہوتا ہے۔ تعلیم یافتہ افراد کی بھرتی کے باوجود ہنوز پولیس کا رویہ اور ہمارا تھانہ کلچر تبدیل نہیں ہوسکا۔ مظلوموں کے ساتھ ایسا سفاکانہ رویہ اختیار کرنیوالے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ پولیس حکام ایسے اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں کیونکہ صرف معطلیوں سے ایسے واقعات کی روک تھام ممکن نہیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024