سالانہ 000’124 اموات ‘تمباکو نوشی میں تشویشناک حد تک اضافہ
کراچی ( ہیلتھ رپورٹر) تمباکو نوشی کے باعث بیماریوں میں اضافہ تشویش ناک صورت اختیار کرگیا ‘ حکومت انسداد تمباکو نوشی کے لئے اس پر بھاری ٹیکس عائد کرے ‘ ماہرین صحت نے یہ گفتگو 13 ویں ہیلتھ ایشیا کا نفرنس میں منعقد سمینار کے دوران کیں۔ کانفرنس میں بتایا گیا کہ سگریٹ نوشی کے باعث پاکستان میں ہرسال 000’124 اموات واقع ہوتی ہیں یہ تعداد خود کش بمباری ‘ ٹریفک حادثات اور جرائم کے نتیجے میں قتل ہونے والے کل افراد کی تعداد سے بھی زیادہ ہے ‘ آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید خان نے کہا انٹر نیشنل ایجنسی برائے کیسز کی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی ٹیکس میں 50فیصد اضافہ کرکے اس میں 20فیصد کمی لائی جاسکتی ہے مگر حکومت نے گزشتہ بجٹ میں الٹا سگریٹ پر ٹیکس کم کردیئے اس وقت خطے میں صرف پاکستان میں سگریٹ پر ٹیکس کی شرح سب سے کم ہے ‘ انہوں نے کہا WHO اور ورلڈ بنک کی رپورٹس پر ٹیکس کی وجہ سے سگریٹ نوشی میں کمی کے رجحان کی وضاحت کرتی ہیں انٹر نیشنل میڈیکل یونیورسٹی کوالالمپور کی ڈاکٹر ثوبیہ بلال نے کہا پاکستان میں ڈاکٹروں میں بھی سگریٹ نو شی کارجحان افسوسناک ہے ملک کے تمام بڑے اسپتالوں میں تمباکو نوشی سے نجات کیلئے کلینک قائم کئے جائیں ۔WHO اسلام آباد کے شہزاد عالم نے حکومت سے اپیل کی کہ انسداد تمباکو نوشی کے آرڈیننس 2002ء پر عملدرآمد یقینی بنائے پاکستان میںWHO کے مطابق ہر بالغ فرد (سگریٹ نوش) ہر سال اوسطً 510سگریٹ پیتا ہے یہ نہایت خطرناک ہے ‘ شیخ زید میڈیکل کمپلیکس لاہور کے پروفیسر ایاز علی خان نے کہا و کلاء تمباکو کے خلاف قانون سازی میں مدد دیں تمباکو انڈسٹری اموات کی ذمہ دار ہے سگریٹ نوشی سے تمام افراد کو نقصان سے بچانے کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی ممنوع کریں ‘ شوکت خانم میموریل اسپتال لاہور کے ڈاکٹر سید رضا حسین نے کہا کینسر کے تمام کیسز 50 فیصد تمباکو نوشی کا نتیجہ ہیں ‘ تمباکو کے متعلق ہر قسم کی اشتہار بازی پر پابندی عائد کی جائے۔
تمباکو نوشی