لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شیخ رﺅف احمد نے سانحہ سیالکوٹ میں دو بھائیوں مغیث اور منیب کے بہیمانہ قتل کے الزام میں ملوث 9 ملزمان کی درخواست ضمانتیں خار ج کر دی ہیں۔ درخواست گزاروں سرفراز ¾ حسن رضا ¾ اقبال ¾ اصغر ¾ راشد ¾ اویس ¾ امین ¾ جمشید ¾ اکرم 9 ملزمان کی جانب سے دائر درخواستوں میں مﺅقف اختیار کیا گیا تھا کہ انکے خلاف وقوع کا کوئی چشم دید گواہ نہیں بلکہ صرف ویڈیو کلپنگ پر انہیں کیس میں ملوث کر کے انکا ٹرائل شروع کر دیا گیا ہے جبکہ اس کیس میں ملوث کئی پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں چنانچہ انکو بھی ضمانت پر رہا کیا جائے۔ اس موقع پر استغاثہ کی جانب سے پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ اس کیس میں ملوث جن پولیس اہلکاروں کی ضمانتیں منظور ہوئیں انکے خلاف فرائض میں غفلت برتنے کے جرم میں مقدمات درج ہوئے تھے ۔ لیکن ان ملزمان نے تو دونوں بھائیوں پر ڈنڈوں اور سوٹوں سے اتنا تشدد کیا کہ جس سے یہ دونوں بھائی جاں بحق ہوگئے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ کی طرف سے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کیس پر چار ہفتوں کے اندر فیصلہ کیا جائے جس پر عدالت نے درخواست ضمانتیں خارج کر دیں۔
سانحہ سیالکوٹ
سانحہ سیالکوٹ