اسلام آباد (قاضی بلال) ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے یونیورسٹیوں کو اراکین پارلیمنٹ کی اسناد کی تصدیق کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہوگئی ہے ابھی تک 55 ڈگریوں کی تصدیق ہونا باقی ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق ایچ ای سی اس حوالے سے ایک اجلاس بلائے گی جس میں باقی ماندہ ڈگریوں کی تصدیق کے حوالے سے یونیورسٹیوں کو آخری بار مہلت دی جائے گی ۔ اب تک ایچ ای سی کو مجموعی طورپر تین سو زائد تصدیق شدہ ڈگریاں مل چکی ہیں مگر یونیورسٹیوں نے ایچ ای سی کی جانب سے دیئے گئے پرفارما کو پر کرکے نہیں بھیجا ہے جس میں اراکین اسمبلی کی میٹرک انٹر اور مائیگریشن کے حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق یونیورسٹیوں نے میٹرک اور انٹر کی ڈگریاں تصدیق کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کا موقف ہے اس کا ریکارڈ ان کے پاس نہیں۔ بے شمار اراکین پارلیمنٹ نے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت صرف بی اے اور ایم اے کی ڈگریاں فراہم تھیں یہی وجہ ہے ان کے خلاف عدالتوں میں کیس چلے اور کافی سارے اراکین کو نااہل قرار دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پچھلے چند دنوں میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو دس کے قریب اراکین پارلیمنٹ کی تصدیق شدہ ڈگریاں موصول ہوئیں تھی اس طرح اب بھی پچپن ڈگریوں کی تصدیق ہونا باقی ہے جو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کیلئے ایک معمہ بن گیا۔ اس وقت سندھ اور بلوچستان یونیورسٹیوں میں یہ ڈگریاں تصدیق کیلئے موجود ہیں ۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن پر دباﺅ ڈالا ہے کہ وہ فوری طورپر میٹرک اور انٹر کی ڈگریوں کی تصدیق کا بندوبست کریں بصورت دیگر یہ معاملہ مزید طول پکڑ جائے گا ۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے کمیشن کی بنائی گئی کمیٹی کے پاس کسی کو سزا دینے کا کوئی اختیار نہیں یہی وجہ ہے کوئی رکن قومی و صوبائی اسمبلی الیکشن کمیشن پیش نہیں ہوا اور مستقبل میں بھی کسی بھی رکن کے پیش ہونے کی توقع نہیں اور اس طرح حکومت کے دو سال گزر جائیں گے اور الیکشن کمیشن کسی بھی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ پائے گا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38