سی پیک کا جائزہ لینے کیلئے گوادر کا دورہ کریں گے: فرانسیسی سینیٹر
اسلام آباد ( جاوید صدیق) فرانسیسی سنیٹ میں پاک فرانس فرینڈ شپ گروپ کے صدر پاسکال ایلیزارڈ نے کہا ہے کہ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ جس کا سی پیک ایک حصہ ہے، سٹرٹیجک توازن کا منصوبہ ہے۔ فرانس اس منصوبے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ گزشتہ شام فرانسیسی سفارت خانہ میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے پاک فرانس فرینڈ شپ ایسوسی ایشن کے سربراہ نے کہا کہ سی پیک ایک اہم منصوبہ ہے۔ ہم اس کا جائزہ لینے کے لیے گوادر کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ملکوں کے سی پیک منصوبے پر تحفظات موجود ہیں ۔ پاک فرانس فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ سے استفسار کیا گیا ۔ فرانسیسی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں تو انہوں نے کہا کہ فرانسیسی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے راستے میں کچھ رکاوٹیں ہیں جن میں سیکورٹی کی صورت حال اور فناسنگ کا مسئلہ ہے سیکیورٹی کی صورت حال تو بہتر ہوگئی ہے لیکن فرانسیسی کمپنیوں کو بنکوں کی طرف سے فناسنگ کی سہولت نہیں مل رہی۔ ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان میں ٹوٹال کار فور اور اسی طرح تنتیالیس کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی ہے۔ باقی کمپنیاں کیوں سرمایہ کاری نہیں کرتیں تو پاک فرانس فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ نے کہا کہ فرانس کی کاریں تیار کرنے والی کمپنی رینالٹ پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گی۔ فرانسیسی سینٹروں کے تین رکنی گروپ نے بورڈ آف انوسٹمنٹ کا دورہ کیا۔ گروپ نے چیئرمین سینٹ‘ سپیکر قومی اسمبلی اور سیکرٹری خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔ وفد میں قانون سینٹر دام گرسیلے‘ جوردا اور مسز جانقیال ڈسینے شامل ہیں۔ فرانسیسی سفارت خانہ نے وفد کے اعزاز میں ایک استقبالیہ دیا جس میں پاکستانی سینٹ میں پاک فرانس فرینڈ شپ گروپ کے سینٹر فیصل جاوید اور دوسرے ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔