حکومتی معاشی پالیسیاں، خورشید شاہ نے اسد عمر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا
اسلام آباد( مسعودماجدسید)ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ کوشش ناکام بناکر کورم کی نشاندہی کرنے سے قبل ہی ایوان کا اجلاس جمعرات تک کیلئے ملتوی کردیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے حکومت اور اسکی معاشی پالیسیوں کے حوالے سے سبکدوش وزیر خزانہ عمر اسد کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔اپنی تندوتیز تقریرکے دوران پہلے سپیکر اسد قیصر کو لاجواب کردیاکہ ’’آپ یہ کس قسم کے اشارے کررہے ہیں،یہ تو بہت خطرناک اشارے ہیں ‘‘جس پر سپیکر نے عاجزی سے کہا کہ میں ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کو اشاروں سے بلارہاہوں تاکہ میںکسی اہم شخصیت سے اپنے چیمبر میں ملاقات کرسکوں اور باقی اجلاس وہ خود چلائیں۔اس کے بعد سید خورشید شاہ نے ڈپٹی سپیکر کو بھی اشاروں کے حوالے سے لاجواب کردیا اور کہا کہ آپ میری تقریر کے دوران جس قسم کے اشارے کررہے ہیں وہ مناسب نہیں ، اشاروں سے گریز کریں کیونکہ اشارے کرنا اچھی بات نہیں ،یہاں خواتین بھی بیٹھی ہیں۔جس پر انھوںنے کہا کہ میں ارکان کو یہ اشارے کررہاہوں کہ وہ آپ کی تقریر غور سے سنیں۔ جس پرایوان قہقہوں سے گونج اٹھا۔