کابل دھماکہ: سلامتی کونسل کی مذمت‘ ملوث افراد کے خلاف کارروائی اور داعش کے خاتمہ کے لئے پرعزم ہیں: امریکہ
واشنگٹن (آن لائن+ سنہوا+آئی این پی) امریکی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں گزشتہ روز ہونے والے ووٹر رجسٹریشن سینٹر پر خودکش دھماکے کے ردعمل اور ملوث ارکان کیخلاف کارروائی کرنے اور داعش کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے۔منگل کو افغانستان میں تعینات امریکی قائم مقام سیکریٹری آف اسٹیٹ جون ایس سلیوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم دہشتگردوں کیخلاف جنگ میں افغان حکومت اور وہاں کی عوام کیساتھ کھڑے ہیں،ہم افغانستان اور عالمی شراکت داروں کیساتھ کابل میں داعش کے خاتمے کیلئے پْرعزم ہے،جس نے خوفناک حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اپنے جمہوری حقوق پر عمل پیرا معصوم شہریوں کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں نے اپنے ظالمانہ اور غیر انسانی رویے کا مظاہرہ کیا۔ صوبہ کابل کے ضلع میزان میں افغان فورسز کے آپریشن میں 16 طالبان مارے اور 4 زخمی ہو گئے۔ یہ بات وزارت دفاع کے ترجمان نے میڈیا کو بتائی۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کابل دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اندوہناک قرار دیا ہے۔ ارکان نے مرنے والوں کے لواحقین اور کابل حکومت سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ دہشت گردی دنیا کے امن اور سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔ افغان صوبہ فراہ میں حملے میں5 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 3زخمی ہو گئے، جوابی کارروائی میں6طالبان ہلاک اور 3زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے صوبے فراہ میں ایک دہشت گردانہ حملے میں پانچ فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ فراہ کے گورنر محمد ناصر مہری کے مطابق طالبان نے ایک حفاظتی چوکی کو نشانہ بنایا۔ ان کے بقول اس حملے میں تین دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے۔ مہری نے مزید بتایا تین گھنٹے تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے کے دوران چھ طالبان ہلاک جبکہ تین زخمی بھی ہوئے۔ طالبان نے ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم طالبان نے یہ کہا ہے کہ انہوں نے غزنی صوبے میں چار افغان پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ دوسری جانب افغانستان میں رواں برس امریکی فضائی کارروائیوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ رواں برس پہلی سہ ماہی میں 1186 بم گرائے گئے۔ افغان ایئر فورس روزانہ 4 سے 12 فضائی کارروائیاں کر رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے جاری کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا افغانستان میں گذشتہ 15 برسوں کے دوران سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کبھی اتنے بم نہیں گرائے گئے جتنے امریکی قیادت والے اتحاد نے رواں سال کے پہلے 3 مہینوں میں گرائے۔ امریکی فضائی افواج کی مرکزی کمان کی جانب سے جاری کردہ اعداد کے مطابق 2018 کے پہلے 3 ماہ کے دوران اتحادی لڑاکا طیاروں نے افغانستان میں 1186 بم گرائے۔ افغان وزارتِ دفاع کے مطابق، افغان ایئر فورس روزانہ 4 سے 12 فضائی کارروائیاں کر رہی ہے۔امریکی فوج کے تازہ ترین اندازے کے مطابق حکومتِ افغانستان کو ملک کے محض 56 فیصد اضلاع پر کنٹرول حاصل ہے۔ باغی باقی علاقے پر قابض ہیں یا پنجہ آزمائی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ افغان صوبے ضریاب میں گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا کر تباہ ہو گئی۔ طالبان مخالف سیاست دان غلام فاروق 3 پولیس اہلکاروں سمیت مارا گیا۔