سندھ اسمبلی ، گٹکا کھا نے پر اسپیکر صوبائی وزیر ضیا لنجا ر اور فراز ڈیرو کوبا ہر نکا ل دیا
کراچی (وقائع نگار)سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گٹکا کھانے والے صوبائی وزیرقانون ضیا الحسن لنجار اور پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی فراز ڈیرو کو اسپیکر نے جھاڑ پلاتے ہوئے ایوان سے باہر نکلنے پر مجبور کردیا، سندھ میں قانون بنانے والے خود ہی قانون شکن نکلے، وزیرقانون سندھ سمیت حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی نے ایوان میں بیٹھ کر قانون کو مذاق بنا ڈالا منگل کو اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی زیرصدارت اجلاس میں وزیرقانون ضیا الحسن لنجار اور پی پی رکن فراز ڈیرو گٹکا کھاتے ہوئے پکڑے گئے۔اسپیکر نے ایوان میں بیٹھ کر گٹکا کھانے والے ارکان کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو گٹکا کھانا ہے تو ایوان سے باہر جا کر کھائیں، ایوان کے ماحول کو خراب نہ کریں اسپیکر کی سرزنش پر گٹکا کھانے والے دونوں ارکان کو ایوان سے باہر جانا پڑ گیا۔ وزیر قانون ضیاالحسن لنجار کا کہنا تھا کہ وہ گٹکا نہیں بلکہ چیونگم چبا رہے تھے انہوں نے اسپیکر سے ایوان میں معزرت بھی کی۔ایم کیوایم چھوڑ کر پی ایس پی میں شامل ہونے والے اراکین سندھ اسمبلی نے پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر اجلاس ایجنڈے کے مطابق نہ چلانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے منگل کو سندھ اسمبلی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارکان اسمبلی ندیم راضی، ناہید بیگم، نائیلہ منیر سمیت دیگر کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر حکومتی رکن کی آٹ آف ٹرن قرارداد لانا کہاں کا انصاف ہے ارکان اسمبلی محنت کرکے قانون سازی میں حصہ لیتے اور بل، قرارداد تیار کرتے ہیں لیکن ایوان میں انہیں اکثریت کے بل بوتے پر بلڈوز کردیا جاتا ہے آج کی کارروائی مکمل کئیے بغیر حکومتی رکن کی آئوٹ آف ٹرن قرارداد لی گئی جو سراسر ناانصافی ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان کے کئی اہم بلز اور قراردادیں ٹیبل کئے بغیر اسپیکر نے اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا جو متعلقہ ارکان کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔آن لائن ٹیکسی سروس کریم کے صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کے خلاف ایم کیوایم کی منحرف رکن اسمبلی( آزاد) ارم عظیم فاروق نے قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی، قرارداد میں صارفین کا اہم ڈیٹا چوری ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے قرارداد کے زریعے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آن لائن کریم ٹیکسی سروس کے حکام سے صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کی وجوہات پوچھی جائیں اور اس ضمن میں اسپیکر سندھ اسمبلی سے درخواست کی گئی ہے کہ ہاس کی کمیٹی بنا کر معاملے کی انکوائری کی جائے۔