پیپلز پارٹی کےساتھ 46 سالہ رفاقت کا خاتمہ‘ راجہ شاہد ظفر مسلم لیگ ن میں شامل ہو گئے
راولپنڈی (اصغر شاد سے) پیپلز پارٹی کے دیرینہ لیڈر اور سابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار راجہ شاہد ظفر نے تقریباً 46 سالہ رفاقت ختم کر کے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ ان کے ہمراہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی تین دیگر اہم شخصیات نے بھی پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی ہے ان میں چودھری وارث ایڈووکیٹ سابق امیدوار پی پی 9‘ چودھری مسعود اختر ایڈووکیٹ سابق امیدوار پی پی 10 اور جعفر شاہ ایڈووکیٹ سابق امیدوار پی پی 9 بھی شامل ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ شاہد ظفر کو پارٹی نہ چھوڑنے اور مسلم لیگ (ن) جوائن کرنے سے منع رکھنے کے لئے چیئرمین سینٹ نیئر بخاری سمیت زمرد خان‘ بابو ادریس اور سردار سلیم نے بھی بہت کوششیں کیں لیکن وہ راجہ شاہد ظفر کو اپنے فیصلے سے باز نہ رکھ سکے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی لیڈر شپ کافی عرصہ سے راجہ شاہد ظفر کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت پر راضی کرنے کے لئے کوشاں تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ نیر بخاری اور زمرد خان نے انہیں درخواست کی تھی کہ وہ پارٹی کو سپورٹ کریں اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کریں جس پر راجہ شاہد ظفر نے انہیں جواب دیا کہ میں تو پارٹی ہی چھوڑ رہا ہوں اور میری میاں نوازشریف کے ساتھ کمٹمنٹ ہے۔ شاہد ظفر کو کہا گیا تھا کہ وہ کم از کم 11 مئی تک اپنا فیصلہ محفوظ رکھیں لیکن راجہ شاہد ظفر کا م¶قف تھا کہ میں ایسا نہ کر سکوں گا کیونکہ پارٹی نے میرے سمیت دیگر متعدد لیڈروں کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا۔ ان کا م¶قف تھا کہ پارٹی نے راجہ بشارت کو ٹکٹ دے دیا جو ہمہ وقت محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف تقاریر کرتے رہے‘ پارٹی نے چودھری برادران کو گلے لگا لیا‘ بابر اعوان کو وزیر قانون بنایا ہم نے مخالفت کی تو پارٹی ناراض ہو گئی لیکن بعد میں انہیں خود پتہ چلا کہ یہ غلط فیصلہ تھا۔ بتایا گیا ہے کہ چودھری وارث ایڈووکیٹ‘ چودھری مسعود اختر ایڈووکیٹ اور جعفر شاہ ایڈووکیٹ نے بھی راجہ شاہد ظفر کے ہمراہ ہی مسلم لیگ (ن) میں غیر رسمی شمولیت اختیار کی ہے جبکہ باقاعدہ شمولیت کا اعلان میاں نواز شریف کی راجہ شاہد ظفر کے ہاں آمد اور پریس کانفرنس میں ہو گا جو آئندہ چند روز میں متوقع ہے۔