ریلوے افسران کی بڑی تعداد ”لمبی“ چھٹیوں پر‘ تنخواہوں کی مد میں کروڑوں وصول کررہے ہیں
لاہور (میاں علی افضل سے ) ریلوے افسران کی بڑی تعداد نے سالوں سال سے چھٹی پر ہونے کے باوجود محکمہ سے کروڑوں روپے تنخواہ کی مد میں لے لئے چھٹی لینے والے شعبہ میڈیکل، سول انجنئیر، جنرل ایڈمنسٹریشن، الیکٹرک، انجنئیر، مکنیکل کے گریڈ17،18،19،20کے ریلوے افسران کی زیادہ تر تعداد 3تین سال سے بیرون ملک ہونے پر بھی تنخواہیں ریلوے سے وصول کر رہے ہیں کچھ افسران 6چھ سال سے بیرون ملک قیام پذیر ہونے پر بھی تنخواہیں لے رہے ہیںبہت سے افسران کے لیو اکاونٹ ختم ہونے کے باوجود انھیں چھٹی دی گئی زیادہ تر افسران نے بیرون ملک سے تعلیم حاصل کرنے کےلئے چھٹی کی درخواست دی ذرائع کے مطابق زیادہ تر افسران بیرون ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کی بجائے پرائیوٹ جاب کر رہے ہیںاور بیرونی ممالک کی شہریت کےلئے کوششیں کر رہے ہیں شعبہ میڈیکل کی ڈاکٹرصائمہ 365دن کی چھٹی پر 5مارچ 2012سے 4مارچ 2013تک، ڈاکٹر مشتاق احمد 365دن کی چھٹی پر 24ستمبر 2011سے 23ستمبر 2012تک ڈاکٹر نعمان 27مہینوں کی چھٹی پر 4اکتوبر 2011سے 31دسمبر 2013تک، ڈاکٹر فیصل 365دن کی چھٹی پر 15ستمبر 2011سے14ستمبر 2012تک، ڈاکٹرنائلہ 2سال کی چھٹی 4جولائی 2010سے 3جولائی 2012تک، ڈاکٹر طاہرہ 2سال کی چھٹی پر 18جنوری 2012سے 17جنوری 2014تک، ڈاکٹر عظمی 240دن کی چھٹی پر2اپریل 2012سے 27نومبر 2012تک، ڈاکٹر ارسلان 2سال کی چھٹی پر، شعبہ سٹور اینڈ پرچیز کے دلاور خان 485دن کی چھٹی پر 11ستمبر 2011سے 17جنوری 2013تک، فاروق اعظم 180دن کی چھٹی پر 25نومبر 2011سے 22مئی 2012تک، شعبہ ٹی اینڈ سی کی مس فاطمہ 180دن کی چھٹی پر 23اپریل 2012سے 19اکتوبر 2012محمد سفیان 110دن کی چھٹی پر 4اپریل 2012سے 22جولائی 2012تک، ہمدا ن 365دن کی چھٹی پر 12اپریل 2012سے 11اپریل 2013تک، غلام 90دن کی چھٹی پر 22فروری 2012سے 22مئی 2012تک، ،نوید مبشر 118دنوں کی چھٹی پر 13فروری 2012سے 9جون 2012تک، غلام دستگیر 1095دنوں کی چھٹی پر 23جولائی 2010سے 22جولائی 2013تک، شعبہ الیکٹرک کے غیاث الرحمن 1460دنوں کی چھٹی پر 14ستمبر 2009سے 13فروری 2013تک، سرفرار قمر 730دنوں کی چھٹی پر 24ستمبر 2011سے 22ستمبر 2013تک، محمد فاروق 485دن کی چھٹی پر 9دسمبر 2011سے 7اپریل 2013تک، سید علی کامران جعفری 730دن کی چھٹی پر 22ستمبر 2010سے 21ستمبر 2012تک،شعبہ مکنیکل انجنئیر کے غلام قاسم 1095دن کی چھٹی پر 17اگست 2010سے 16اگست 2013تک، محمد یوسف لغاری 730دن کی چھٹی پر 13دسمبر 2011سے 12دسمبر 2013تک، افتخار حسین 730دن کی چھٹی پر 15مارچ 2012سے 14مارچ 2014تک، امجد علی نصیر 1095دن کی چھٹی پر 24اگست 2010سے 22اگست 2013تک، احمد اورنگزیب 120دن کی چھٹی پر 18اپریل 2011سے 15اگست 2011،قمر محبوب 5سال کی چھٹی پر 7ستمبر 2007سے 6ستمبر 2012تک، یحیی جان 120دن کی چھٹی پر 20اپریل 2012سے 17اگست 2012تک، فیاض احمد اعوان 180دن کی چھٹی پر 6مارچ 2012سے 1ستمبر2012تک، محمد شاہ 120دن کی چھٹی پر 17مئی 2012سے 13ستمبر 2012تک، محمد اسماعیل 365دن کی چھٹی پر 1اکتوبر 2011سے 30ستمبر 2012تک، عبدالمالک 2سال کی چھٹی پر 10مارچ 2012سے 9مارچ 2013تک، شعبہ محمد امیر خان 365دن کی چھٹی پر 21دسمبر2011سے 20دسمبر2012تک، ارشد سلام خٹک 730دن کی چھٹی پر 1نومبر 2011سے 31اکتوبر2013تک، مختار نبی 730دن کی چھٹی پر 24اپریل 2012سے 23اپریل 2014تک، سفیان داﺅد 29دسمبر2008سے 28دسمبر2014تک، فرحان رفیق 1095دن کی چھٹی پر 18اکتوبر 2011سے 17اکتوبر2014تک، انعام اللہ 730دن کی چھٹی پر 12اکتوبر 2011سے 11اکتوبر 2013تک، قمر الزمان بھٹی 90دن کی چھٹی پر 23اپریل 2012سے 21جولائی 2012تک، فرید احمد 975دن کی چھٹی پر 21جولائی 2010سے 20جولائی2013تک، نیاز اللہ 850دن کی چھٹی پر 8جون 2011سے 15اکتوبر2013تک، ندیم احمد 760دن کی چھٹی پر 9جنوری 2009سے3نومبر 2012تک، محمد انجم مسعود 366دن کی چھٹی پر 21نومبر 2011سے 20نومبر 2012تک، شعبہ جنرل ایڈ منسٹریشن کی مس شاہینہ 120دن کی چھٹی پر 13فروری 2012سے 11جون 2012تک، فیاض احمد 120دن کی چھٹی پر 7مارچ 2012سے 4جولائی 2012تک چھٹی منظور کی گئی ان افسران میں زیادہ تر افسران کو چھٹی کے ساتھ مکمل تنخواہ بھی دی گئی جبکہ کچھ افسران کو ہاف تنخواہ دی گئی ان میں وہ افسران بھی شامل ہیں جن چھٹی کے ساتھ صرف اینکرمنٹ دی گئی ہے ۔