’امریکی انٹیلی جنس نےسکھ رہ نما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی اطلاع دی

امریکی اخبار "نیو یارک ٹائمز" امریکی میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سکھ علیحدگی پسند رہ نما کے قتل کے بعد کینیڈا کو معلومات فراہم کیں جو کہ اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔لیکن کینیڈا نے مزید مخصوص انٹیلی جنس معلومات تیار کیں جس کی وجہ سے اس نے بھارت پر سازش کے ماسٹر مائنڈ کا الزام لگایا۔قتل کے تناظر میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنے کینیڈین ہم منصبوں کو وہ سیاق و سباق فراہم کیا جس سے کینیڈا کو یہ نتیجہ اخذ کرنے میں مدد ملی کہ بھارت اس میں ملوث ہے۔ کینیڈین حکام کا کہنا تھا کہ اوٹاوا نے وہ ایسی معلومات اکٹھی کی تھیں جواس کیس میں "دلیل قاطع " ثابت ہوئیں۔ اس کے بعد کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی بات چیت کو روکا گیا جو اس سازش میں ان کے ملوث ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے بھارت سے کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا مطالبہ کیا کہ امریکی حکام نے بڑی حد تک بھارت کی طرف سے کسی سفارتی ردعمل سے بچنے کی کوشش کی۔لیکن اپنے کینیڈین ہم منصبوں کی مدد کے لیے امریکی انٹیلی جنس کی مداخلت کا انکشاف ایک ایسے وقت میں واشنگٹن کو کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی جنگ میں دھکیلنے کا خطرہ ہے جب وہ ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر نئی دہلی کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے۔