لڑکیوں کو جنسی طور پر بلیک میل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب

مصر نے ملک میں نوعمر لڑکیوں کو پھنسانے اور جنسی طور پر بلیک میل کرنے میں ملوث ایک نیٹ ورک کا پتا چلایا ہے۔مصری وزارت داخلہ نے ایک باضابطہ بیان میں اعلان کیا کہ وہ اس نیٹ ورک سے پردہ اٹھانے میں کامیاب ہوگیا ہے جو ایک بین الاقوامی نیٹ ورک ہے۔ یہ انٹرنیٹ پر نوعمر لڑکیوں کو راغب کرنے اور انہیں جنسی طور پر بلیک میل کرنے کے مکروہ دھندے میں ملوث ہے۔تحقیقات سے پتا چلا کہ یہ سرگرمی دو فیس بک اکاؤنٹس کے ذریعے کی جا رہی تھی اور ان کے پیچھے مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والا ایک بے روزگار شخص تھا جو جیزا گورنری میں رہتا ہے۔ ضابطے کی کارروائی کے بعد اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے قبضے سے ایک کمپیوٹر، ایک موبائل فون، اور ایک پورٹیبل ہارڈ ڈسک بھی ضبط کر لی گئی۔
ضبط شدہ اشیاء کی تکنیکی جانچ کرنے پر یہ بات سامنے آئی کہ اس کے دونوں اکاؤنٹس کے انتظام کے سراغ اور شواہد موجود ہیں، جن کے ذریعے اس نے دو جعلی کردار بنا کر لڑکیوں اور خواتین کو " فیشن ماڈل" کے طور پر ملازمت کے مواقع فراہم کر کے انہیں اپنی طرف متوجہ کرتا، جس سے لڑکیاں لالچ میں آجاتیں۔ وہ ان سے ان کی ویڈیوز اور تصاویر وصول کرتا جنہیں بعد ازاں بلیک میلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا۔مصری وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ ملزم لڑکیوں کو دھمکیاں دینے اور بلیک میل کرنے کے لیے ان تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کر رہا تھا، وہ ان کے ساتھ سودے بازی کرنے اور انہیں غیر اخلاقی حرکتوں پر مجبور کرنے کے لیے ان کو نازیبا ویڈیوز بنانے پر بھی اکسا رہا تھا۔