ہوٹل ملازم کا تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے مالک کے ساتھ جھگڑا ٹک ٹاک پروائرل

اٹلی میں سوشل نیٹ ورک پلیٹ فارم’ TikTok‘ پر ایک ویڈیو کلپ بڑے پیمانے پر گردش کر رہا ہے جس میں ایک اطالوی ویٹر اپنے کام کے اوقات کے مطابق بہتر تنخواہ کا مطالبہ کرتا نظر آرہا ہے۔اس میں کہا گیا کہ اس کے ملک میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کم اور غیر مجاز اجرت وصول کرتی ہے۔اس کلپ میں جو تین دنوں میں TikTok پر تقریباً 500,000 کلکس تک پہنچ چکا ہے سوشل صارفین کی طرف سے اس پر وسیع پیمانے پرتبصرے کیے گئے ہیں۔محمد نامی ویٹر بولوگنا کے قریب موڈینا کے ایک ریستوران میں کام کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ شام چھ بجے سے آدھی رات تک کی شفٹ میں کام کرتا ہے۔ اس دوران وہ درجنوں گاہکوں کی خدمت کرتا ہے جن میں سے کچھ سرپھرے اس کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں اور وہ تنگ آ کر رونےلگتا ہے۔اس کے مالک کی طرف سے اسے اس کام کی روزانہ 20 یورو اجرت دی جاتی ہے جو ڈیوٹی کےاوقات کے اعتبار سے 3 یورو فی گھنٹہ سے کچھ زیادہ ہے۔ وہ سماجی الاؤنس یا ریٹائرمنٹ پنشن کا حقدار نہیں ہے، اس لیے کہ اس کے کام کا اختیار نہیں ہے۔ ویٹر صرف احتجاج کر سکتا ہے۔ اس نے مالک کے ساتھ ہونے والی گفتگو کو chinwiii.730 نامی ٹک ٹاک اکاؤنٹ سےشیئر کیا۔
جب ریسٹورنٹ کے مالک نے اس سے پوچھا: "آپ کتنے چاہتے ہیں؟ تو اس نے کہا کہ 30 یورو؟" اس نے جواب دیا "30 یورو بھی نہیں، یعنی 4 یورو فی گھنٹہ۔ کیا آپ مجھ سے مذاق کر رہے ہیں؟ غیر مجاز کارکن 8 یورو سے کم کماتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ ان سے 50 یورو کا وعدہ کیا گیا تھا۔
ویڈیو کلپ کے پھیلنے کے بعد اطالوی یونینوں کے ایک گروپ نے "متعدد شعبوں میں عام خلاف ورزیوں" کی مذمت کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔تاہم موڈینا ریسٹورنٹ اونرز ایسوسی ایشن کے صدر سٹیفانو کورگی نے کہا کہ ہم سب ایسے نہیں ہیں۔اٹلی، فن لینڈ، سویڈن، ڈنمارک اور آسٹریا کے ساتھ، یورپی یونین کے وہ ممالک ہیں جو قانونی کم از کم اجرت نافذ نہیں کرتے، کیونکہ اجرت کا تعین صرف اجتماعی سودے بازی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔