جنرل اسمبلی کا اجلاس اور بھارتی ہٹ دھرمیاں
بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے دہشت گردی کا الزام لگا کر پاپولر فرنٹ آف انڈیا تنظیم سے تعلق رکھنے والے 100 مسلمانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارت کی 10 ریاستوں میں کریک ڈائون کرتے ہوئے پی ایف آئی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ رپورٹ میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا کہ نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف مائل کرنے کی کوشش ہو رہی تھی۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں‘ بھارتی فورسز نے دو نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
بھارت کی ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اس وقت جنرل اسمبلی کا اجلاس جاری ہے اسکے باوجود بھارت کی مسلمانوں کیخلاف دہشت گردانہ کارروائیاں عروج پر ہیں جس سے بادی النظر میں یہی عندیہ ملتا ہے کہ بھارت کو عالمی طاقتوں ‘ بالخصوص امریکہ کی آشیرباد حاصل ہے اسی لئے اسکے حوصلے بلند ہیں۔ گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں ممتاز اسلامی سکالرز سمیت جماعت اسلامی کے پانچ ارکان کو گرفتار کرکے انہیں نظربند کیا گیا اب دس ریاستوں میں کریک ڈائون کرکے پی ایف آئی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر دہشت گردی کے الزام میں 100 مسلمانوں کو گرفتار کرلیا جبکہ بھارتی فورسز مقبوضہ وادی میں بھی محاصرے اور تلاشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں آئے روز نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور تشدد کے دوران انہیں شہید کردیا جاتا ہے۔بھارت کا ہندو انتہا پسندی والا ایجنڈا خطہ اور عالمی سلامتی کیلئے مسلسل خطرہ بنتا جا رہا ہے جو عالمی اداروں کیلئے بھی چیلنج بن چکا ہے۔ امریکہ میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کو بھارت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو شدومد کے ساتھ عالمی برادری کے نوٹس میں لانا چاہیے تاکہ جنرل اسمبلی کے رکن ممالک کو باور کرایا جاسکے کہ بھارت ہی خطہ میں دہشت گرد ملک ہے اور خطہ میں بدامنی کا ذمہ دار ہے جس نے تمام اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے۔ بھارت کی ایسی ہی دہشت گردانہ کارروائیوں کے تناظر میں امریکہ کے ایک معروف جریدے ’’فارن پالیسی‘ ‘ نے بھارت کو عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پہلے صرف خطے میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا‘ اب اسکی یہ کارروائیاں دوسرے خطوں میں بھی پھیل رہی ہیں۔ اگر بھارت کو نکیل نہ ڈالی گئی تو یہ عالمی امن کیلئے انتہائی خطرناک ہو جائیگا۔ اس لئے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک بھارتی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اس کا فوری اور مؤثر نوٹس لیں۔