واٹرفلٹریشن پلانٹ بند‘واٹرسپلائی سکیم ناکارہ
ٹبہ سلطان پور کو سب تحصیل کا درجہ حاصل ہے لوگوںنے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے تبدیلی کے دعویداروں کو ووٹ دئے مگر تاحال ٹبہ سلطان پور گھمبیر مسائل کا شکار ہے ان میں سب سے اہم مسلہ ٹبہ سلطان پور کے بگڑے سیوریج سسٹم کا ہے اس وقت بھی شہر کے متعدد وارڈز میں گندے پانی کا راج ہے ایک طرف تو حکومت نے اپنی ساری توجہ صفائی ستھرائی پر مرکوز کر رکھی ہے جبکہ دوسری طرف شہر کا بگڑا سیوریج سسٹم تاحال درست نہیں ہو سکا ٹبہ سلطان پور کے بگڑے سیوریج سسٹم کو درست کرنے کا ایک ہی حل ہے کہ شہر میں آبادی کی مناسبت سے بڑے ڈایا کے سیوریج پائپ بچھائے جاہیں اور صفائی عملہ کو بھی فرض شناس بنایا جائے تاکہ صفائی عملہ باقاعدگی سے تمام وارڈز کی صفائی کرے اور حکومت کی کلین اینڈ گرین مہم کامیاب ہو سکے اس کے علاوہ ٹبہ سلطان پور میں لگے ہوئے دو فلٹریشن پلانٹ غیر فعال ہو گئے ہیں عوام صاف پانی کو ترس گئے ہیں اور سپلائی والوں سے مضر صحت پانی خرید کر پینے پر مجبور ہیں ایک فلٹریشن پلانٹ کچھ عرصہ چالو رہنے کے بعد مرمت نہ ہونے سے بند پڑا ہوا ہے جبکہ دوسرا فلٹریشن پلانٹ جو کہ رورل ہیلتھ سنٹر ٹبہ سلطان پور کی دیوار کے ساتھ لگایا گیا تھا اُسے تاحال چالو بھی نہیں کیا گیا لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹبہ سلطان پور کا زیر زمین پانی کڑوا اور مضر صحت ہے اگر پانی پیا جائے تو پیٹ کے امراض بڑھ جاتے ہیں اور اگر نہایا جائے تو پانی سر میں جم جاتا ہے امیر لوگ تو مہنگے شیمپو استعمال کر لیتے ہیں مگر غریب کہاں جائیں اس ناقص پانی کی وجہ سے ہیپاٹائٹس سی جیسی مہلکپھیلتے جارہے ہیں عوامی سماجی حلقوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹبہ سلطان پور کے دونوں فلٹریشن پلانٹ فوری طور پر چالو کئے جائیں واضع رہے 1981میں ٹبہ سلطان پور میں واٹر سپلائی سکیم چالو کی گئی تھی مگر وہ کچھ عرصہ بعد ہی ناکارہ ہو گئی تھی اب لوگ سپلائی والوں سے پانی خرید کر استعمال کر رہے ہیں اور یہ پانی بھی ناقص او ر مضر صحت ہے
رورل ہیلتھ سنٹر ٹبہ سلطان پور کی ایکسرے مشین خراب ہے نادار مریض در بدر دھکے کھا رہے ہیں پرائیویٹ لیبارٹریوں والے کھال اُتار لیتے ہیں جتنی جلدی ممکن ہو سکے رورل ہیلتھ سنٹر کی ایکسرے مشین ٹھیک کروائی جائے اس کے علاوہ شعبہ طب اور ہومیو کے سامنے پائپ پھٹ جانے سے ہر وقت گندا پانی کھڑا رہتا ہے جس وجہ سے ہسپتال کی فضا آلودہ ہو رہی ہے اور ہسپتال کے مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔اس مسئلے کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی اشد ضرورت ہے چوک ٹبہ سلطان پور سے ٹیلیفون ایکسچینج تک ہاتھ رہڑی والوں نے قبضہ جما رکھا جس سے زبردست ٹریفک مسائل پیدا ہونے لگے ہیں روڈ کو قبضہ مافیہ سے واگذار کرانے کی اشد ضرورت ہے اس قبضہ مافیا کی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہو رہے ہیں ۔ اہلیان علاقہ نے ارباب اختیار سے ٹبہ سلطان پور کے سلگتے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔