سانحہ بلدیہ ٹائون: اصل مجرم سزائوں سے محفوظ!
کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے دو کارکنوں رحمان بھولا اور زبیر چریا کو 2012 میں بلدیہ ٹاؤن گارمنٹس فیکٹری میں آگ لگانے کے الزام میں 264 ، 264 بار سزائے موت سنائی ہے۔4 ملزموں کو سہولت کاری پر عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
جرم کی سنگینی اور شدت کا اندازہ مجرموں کو 264 ، 264 بار سزائے موت کے حکم سے لگایا جا سکتا ہے۔ اس کیس کا فیصلہ آٹھ سال میں ہوا اور وہ بھی خصوصی عدالت کی طرف سے ہوا۔ اس سے پولیس اور پراسیکیوشن کی کارکردگی کا اندازہ بھی ہو جاتا ہے اور پھر عدالت میں کس طرح کے ثبوت پیش کئے گئے کہ مہروں کو سزا ہو ئی اور انکے سرپرست بچ نکلے جبکہ اس سانحہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں اصل مجرموں کی نشاندہی بھی کی گئی تھی۔ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو اعانتِ جرم پر سزائے موت دی گئی تھی۔ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں جن لوگوں کو سزائیں سنائی گئی ہیں وہ کیا خود اپنی مرضی سے فیکٹری پر حملہ آور ہوئے تھے؟ اصل مجرم تو وہی ہیں جن کے ایماء پر انہوں نے اس جرم کا ارتکاب کیا۔ بہرحال اس کیس کو بھی دیکھتے ہوئے کڑی عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔