وزیر اعظم کا غیر قانونی سگریٹ تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی سگریٹ تجارت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر اعظم آفس سے جاری کردہ ایک مراسلہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور وزارت صحت کے حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اس وقت ملک میں غیر قانونی سگریٹوں کی تجارت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس غیر قانونی کاروبار کی وجہ سے نہ صرف حکومت کا ہیلتھ ایجنڈا کو نقصان ہو رہا ہے بلکہ ملکی خزانہ کو بھی ٹیکس چوری کی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ سیکر ٹری وزارت صحت اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو وزیر اعظم آفس سے لکھے گئے خط میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ غیر قانونی سگریٹوں کی تجارت کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جائے۔ وزیر اعظم آفس سے جاری کردہ خط کے مطابق پاکستان میں تمباکو کا استعمال سنگین بیماریوں اور موت کی ایک بڑی وجہ ہے۔ "تمباکو نوشی کے صحت اور معاشی مضمرات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم نے اس صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور سختی سے ملک بھر میں غیر قانونی سگریٹ کے کاروبارکے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ خط کے مطابق وفاقی وزارت صحت، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کوملک بھر میں فوری طور پر غیر قانونی سگریٹ کی فروخت روکنے اور کریک ڈاؤن کی ہدایت کی ہے جبکہ اس سلسلے میں ایک ماہانہ پیشرفت رپورٹ بھی وزیر اعظم آفس میں جمع کروانے کا کہا گیا ہے۔ تمباکو کے غیر قانونی کاروبار کی وجہ سے ملک کو سالانہ 30سے 40 بلین سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے۔ اس وقت غیر قانونی سگریٹ کا مارکیٹ شیئر قریبا 33% فیصد ہے جبکہ قانونی سگریٹ انڈسٹری کا مارکیٹ شیئر قریبا 67%ہے۔ مالی سال 2018-19 میں، قومی خزانے کو قریبا 115 ارب روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی ہے جس میں سے113.5 ارب روپے، 67 فیصد مارکیٹ شیئر رکھنے والی دو کمپنیوں سے جمع کیے گیے ہیں جبکہ باقی 33 فیصد مارکیٹ شیئر رکھنے والی کمپنیوں نے صرف ڈیڑھ ارب روپے اداکئے۔ مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق قوانین کے نفاذ میں کوتاہی اور قانونی اور غیر قانونی سگریٹوں کی قیمتوں میں وسیع فرق کی وجہ سے سستے ٹیکس ادا نہ کرنے والے سگریٹوں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، جو اس وقت ملک بھر میں باآسانی دستیاب ہیں۔ اس وقت دوکاندار 20 سے 35 روپے میں کھلے عام غیرقانونی سیگریٹ فروخت کر رہے ہیں جو کہ حکومت کی جانب سے کم از کم مقرر کردہ قیمت 63روپے سے کہیں کم ہے۔ آکسفورڈ اکنامکس اسٹڈی کے مطابق ایشیاء میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے جہاں 2017 میں 326 بلین غیر قانونی سگریٹ استعمال ہوئے۔