پٹرولیم نرخوں میں اضافے سے گریز کیا جائے
یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات 10 روپے لٹر تک مہنگی ہونے کا خدشہ۔ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت توانائی کو بھجوا دی۔
نئی حکومت کو آئے ابھی دوسرا ماہ ہے۔ اس دوران گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی وجہ سے عوام پہلے ہی پریشان ہیں۔ موجودہ حالات میں اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا تو اس سے عوام بھڑک سکتے ہیں جس سے حکومت کیخلاف نفرت پیداہو گی۔ حزب مخالف اس اضافے کو موجودہ حکومت کیخلاف استعمال کریگی وہ پہلے ہی حکومت کو پٹرول کے نرخ 45 روپے فی لٹر کرنے کا وعدہ یاد دلاتی رہتی ہے جو موجودہ حکمرانوں نے الیکشن کے دوران کیا تھا۔ اب پٹرولیم کی قیمت میں کمی کی بجائے اس میں اضافہ جلتی پر تیل کا کام کریگا۔ چند روز بعد ضمنی الیکشن ہونیوالے ہیں اس قسم کا عوام دشمن فیصلہ ان الیکشنوں پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے جس کا نتیجہ حکومتی امیدواروں کی شکست کی صورت میں بھی سامنے آ سکتا ہے اس لئے حکومت فی الوقت کوئی ایسا فیصلہ نہ کرے جس سے عوام میں نفرت اور غصہ پیدا ہو۔ لوگ پہلے ہی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے پر بھرے بیٹھے ہیں۔ اب پٹرولیم کی قیمت میں اضافہ کہیں اونٹ کی پیٹھ پر آخری تنکا نہ ثابت ہو اورلوگ حکومت کیخلاف پھٹ پڑیںاور سڑکوں پرنکل آئیں