سندھ ہائی کورٹ میں بھیڑوں کی بیماری سے متعلق عبوری رپورٹ پیش کردی گئی۔ بھیڑوں میں انتھیرکس کی بیماری نہیں ہے. رپورٹ
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقرپرمشتمل ڈویژن بینچ میں میڈیکل بورڈ کے ارکان پیش ہوئے۔ ہائیکورٹ میں بورڈآف ڈائریکٹرز رفیق خانانی نے عبوری رپورٹ پیش کی، رپورٹ میں عدالت کوبتایا گیا کہ بھیڑوں میں انتھیرکس کی بیماری نہیں ہے۔ ڈاکٹرعبدالحفیظ نے اپنے بیان میں کہا کہ انکے تجربے میں انتھیرکس کا پتہ نہیں لگایا جاسکتا، یہ بیماری بھیڑوں کے مرنے کے بعد منظرعام پرآتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتھیرکس بیماری کے باعث بھیڑوں کے منہ اور جسم سے خون بہتا ہے۔ جس پرعدالت نے ریمارکس دئیے کہ معاملہ بہت پیچیدہ ہے جلدی فیصلہ نہیں دیا جاسکتا۔ عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اب تک بھیڑوں کو بحرین سے مسترد کرنے کی رپورٹ بھی پیش نہیں کی گئی۔ رپورٹ آئے گی تو اور معاملات سامنے آئیں گے۔ عدالت نے ستائس ستمبرتک بھیڑوں کوتلف کرنے کا عمل روکنے کا حکم دے دیا