یہ ہو کیا رہا ہے؟
پچھلے چند ہفتوں سے حکومت سے لیکر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی سرگرمیوں سے تذبذب کا شکار ہونے والا ہر عام مگر گہری اور سنجیدہ فکر میں مبتلا آدمی یہی سوال پوچھ رہا ہے کہ پاکستان میں یہ ہو کیا رہا ہے؟ لاہور میں راتوں رات تحریک لبیک کے دھرنے کا اعلان کیاگیا اور پھرایسا لگا کہ جیسے سب کچھ پہلے سے تیار تھا اور گرفتاریاں شروع ہوگئیں، وہاں دھرنا پارٹی کے لوگوں نے بھی مورچے سنبھال لینے کے اب مسلسل سوشل میڈیا کے ذریعے یہ میسج چلایا جا رہا ہے کہ علماء اہلسنت بلخصوص مفتی منیب الرحمن آگے آئیں اور ہمیں بچائیں۔کرب ناک صورتحال یہ ہے کہ تحریک لبیک کے ایک دھڑے نے احتجاج کی کال دی اور آپریش دو نوں کے خلاف شروع ہوگیا، تحریک کے اکثر اراکین اور لاہور سے ملحقہ شہروں میں میلاد کے جلسوں اور مساجد سے علماء کو گرفتار کرلیا گیاہے اور باقی لوگوں کو واٹس ایپ میسجز کے ذریعے چھاپے کا آرڈر دیاجاچکا ہے۔بحیثیت ایک عام مسلما ن چند معروضات ہیں جو حل طلب ہیں ؟کیا یہ دھرنا فرا سیسی سفیر کے خلاف ہے؟ تو اس معاملے میں کسی کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟ اچا نک راتوں رات دھرنا دینے کی وجوہ کیا تھیں؟ اور گزشتہ کئی ماہ سے اس معاملے پر خاموشی کیوں تھی
کیا یہ دھرنا سعد رضوی کی رہائی کے لئے ہے لیکن لاہور ہائی کورٹ نے جب دو دن پہلے گرفتاری کو غیر قا نونی قرار دیاہے تو ایسی صورت میں رہائی اسی ہفتے میں یقینی تھی۔ کیا تحریک جن کے زیر اثر ہے وہ نہیں چاہتے کہ سعد رضوی باہر آئے اور تحریک کی کمان
سنبھالے؟ گزشتہ گرفتاریاں اور بڑے پیما نے پر آپریشن کی ایک بنیادی وجہ حکومت کو دھر نے کی دھمکی دینا تھا اور راتوں رات ہزاروں کارکنان و علمائ کی بے جا گرفتاری سے اہل سنت کا وسیع پیما نے پر تشخص پامال نہیں ہوا اور پھر مفتی منیب الرحمن و دیگر سے ایک ہفتے کی چھپن چھپائی کے بعد مدد طلب کی گئی، معاملات حل ہوئے لیکن سعد کی رہائی نہ ہوئی،یہاں چند ایک تشویشناک معاملات بھی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹفکیش کا اجراء اور تحریک لبیک کی پرا نی ’’ کنٹریکٹ ملازمت‘‘ ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ گزشتہ ا نتخابات میں تحریک لبیک کی وجہ سے ن لیگ پنجاب میں بائیس قومی اور38 صوبائی نشستوں سے ہار گئی جس سے تحریک انصاف کی راہ ہموار ہوئی، آج وہی وزیر اعظم چاہتے ہیں کہ فیض حمید کا عہدہ بحال رہے، کیا یہ ایک طرح کا پری پلان پریشر دھرنا ہے؟ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی62 بڑی شرائط اور35 چھوٹی شرائط مان چکا ہے۔ رواں ہفتے میں ہو نے والے اجلاس میں ممکن ہے کہ پاکستا کو گرے لسٹ سے نکال دیا جائے۔ ایسے میں یورپی یونین بلخصوص فرانس جو کہ ایف اے ٹی ایف میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، کیا اس کے سفیر کی بے دخلی کا مطالبہ پاکستان کی راہ ہموار کرے گا یا دشوار کرے گا؟ کیا پوائنٹ نمبر کے تناظر میں یہ سمجھا جائے کہ تحریک لبیک نے پارٹی تبدیل کردی ہے؟ کیوں کہ مفتی منیب الرحمن کی سیاسی حمایت ن لیگ کے لئے ہمیشہ رہی ہے ۔ ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کا نام نہ نکلنا قریبی ملک بھارت کی خواہش ہے۔ اس حوالے سے مختلف سوشل میڈیا گروپوں میں دو مختلف بیا نیے اور کنفیوڑن دیکھنے میں آرہی ہے، تحریک کے کارکنان کا دل سعد کے لئے دھڑکتا ہے اور وہ قیادت کے موجودہ اقدامات سے ناخوش نظر آرہی ہے۔ کمر توڑ مہنگائی کے اس دور میں واحد کفیل نوجوانوں کو دہشت گردی کی ایف آئی آر کا شکاربنانا کہاں کی سیاسی بصیرت ہے۔ جمعیت علمائے پاکستا ن کی ذیلی تنظیم فدائیان ختم نبوتؐ سے پیدا ہونے والی تنظیم اہلسنت نے تحریک رہائی ممتاز قادری کی شکل اختیار کی اور پھر سیاست میں قدم رکھا تو تحریک لبیک کا روپ دھار لیا۔ جس کی شناخت پرتشدد رویہ اور جذباتیات بن چکی ہے۔ ان قائدین اور لوگوں نے جنہوں نے کہا کہ آسیہ ملعونہ ہماری لاشوں پر ملک سے باہر جائے گی، جب وہ ملک سے باہر گئی تو کئی ماہ کی چپ سادھ لی۔مولانا خادم رضوی کے بعد تحریک مکمل یتیم مگر بے لگام ہوچکی ہے، بعض لوگ سعد رضوی جس نے کبھی اسکول بھی نہیں دیکھا اور درس نظامی بھی مکمل نہیں کیا اس کو استعمال کر کے تحریک کے بے پناہ وسائل پر قابض ہوگئے ہیں اور اب صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے، تحریک کسی بھی ایجنڈے پر بنی ہو لیکن اپنے کاز سے ہٹ چکی ہے وسائل کی بندربانٹ نے کارکنان کو مایوسی کے سمندر میں دھکیل دیا ہے۔ جب یہ حالت امن میں ہوں تو سب علماء اہلسنت اور جماعتیں چلے ہوئے کارتوس ہوتے ہیں اور جب یہ اپنی بے عقلی سے بند گلی میں پھنس جاتے ہیں تو پھر ان علمائ اور جماعتوں کی طرف للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہیں۔پاکستان کے خلاف دشمن کا ایجنڈا بھی کارفرما نظر آرہا ہے اور ملک کی اندرونی صورتحال دیکھنے اور سمجھنے سے زیادہ گھمبیر لگ رہی ہے۔ان حالات میں جو ہماری سمت ہے اس کو کوئی بھی ذی شعور آدمی درست طرف نہیں کہہ سکتا۔