آئی اے ای اے سربراہ کا اوکس کے ایک بری مثال بننے پر اظہار تشویش
لندن (شِنہوا)بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ نے جوہری صلاحیت نہ رکھنے والے ممالک کی جانب سے جوہری آبدوزوں کے منصوبے کی پیروی کے لئے اوکس معاہدے کے ممکنہ استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔دی گارڈین کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا ، برطانیہ اور امریکہ کے درمیان نئے سہ فریقی سیکورٹی معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے ، آئی اے ای اے کے ڈائریکٹرجنرل رفائل گروسی نے واشنگٹن کے دورے کے دوران کہا کہ انہوں نے اس شراکت داری سے متعلقہ جوہری تحفظات اور اس کے قانونی مضمرات کے جائزہ کے لئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے اس ادارے کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ دوسرے ممالک اوکس کی پیروی کرتے ہوئے جوہری آبدوزیں بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں ، جس سے سنگین جوہری پھیلا اور قانونی خدشات پیدا ہو سکتے ہیں۔اوکس معاہدے کا اعلان 15 ستمبر کو کیا گیا تھا ، جس کے تحت واشنگٹن اور لندن جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کی تعمیر میں کینبرا کی مدد کریں گے، اس معاہدے پر عملدرآمد کی صورت میں یہ پہلی بار ہوگا کہ جوہری ہتھیار نہ رکھنے والا ایک ملک ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوزیں حاصل کرے گا۔