دہشت گردی کیخلاف قوم متحد، ناقابل تسخیر دفاع
گزشتہ ہفتے ملک دشمن عناصر کے بزدلانہ وار اور حملوں نے ایک بار پوری قوم کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے اور ملکی سلامتی اور امن و امان کے حوالے سے متفکر کر دیا ۔16اکتوبر 2020کو شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں فوجی قافلے پر حملہ کے نتیجے میں 6 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔دو روز بعد 18اکتوبر کو اوماڑہ میں اوجی ڈی سی ایل کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں 7 بہادراہلکار اور 7 گارڈز نے جام شہادت نوش کیا۔ایک اور واقعے میں راولپنڈی سے اسکردو جانے والی کوسٹر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گئی۔ حادثے میں پاکستان آرمی کے 4 جوانوں سمیت 16 افراد جاں بحق ہوگئے۔ہم دعا گو ہیں ،’’ شہداء کی اللہ تعالیٰ مغفرت کرے اور جنت الفردوس میںاعلیٰ مقام عطا فرمائے (آمین ثمہ آمین)‘‘۔ ان دہشتگردانہ حملوں کے نتیجے میں، ارض وطن کے لئے جان دینے والے شہداء کے اہلخانہ و سوگواران کے غم میں پوری قوم برابرشریک ہے ۔ جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آج پوری قوم، دہشت گردی کے اس عفریت کو کچلنے کیلئے پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ دہشت گردی نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور اسے تباہ وبرباد کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے لیکن وطن عزیز نے اپنا قیمتی خون اورجگر کے ٹکروں کی بے پناہ قربانیاں دے کر اپنے وجود کو پوری طرح اور صحیح معنوں میں نہ صرف آزادی کے ساتھ برقرار رکھا ہوا ہے بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کے جواں مرد بیٹوں کی للکار میں اضافے‘ دہشت گردی کی لعنت کو شکست دینے والی عظیم اوربہادر قوم کے حوصلوں کو مزید بلند کر دیا ہے ۔دہشتگردی کے حالیہ واقعات ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائیاں ہیں لیکن پور ی قوم متحد ہو کر شرپسند عناصر کو ان کے عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دے گی۔وہ جان لے کہ پوری قوم ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف متحد اور ایک پیج پر ہے۔ارض پاک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کیلئے پوری قوم کے حوصلے بلند ہیں۔ ریاستی اداروں کو آگے آنا ہوگا اورپوری قوم کی باگ دوڑ سنبھال کر انتہائی محتاط انداز سے آگے بڑھنا ہوگا۔ اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے جہاں ہمیں بحیثیت قوم اپنی اپنی انفرادی ذمہ داریوں کو نبھاناہونا ہوگا وہیں حکومت وقت کو بھی ایسے ٹھوس اورعملی اقدامات اٹھانے ہونگے کہ جن کی مدد سے دہشت گردی جیسی لعنت سے مستقل طورپر چھٹکارا حاصل ہو‘ اسکے تباہ کن اثرات سے محفوظ رہ سکیں‘دنیا میں مثبت تشخص اجاگر ہو‘ معاشی ترقی کے ممکنہ اہداف حاصل کرنے‘ ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کو مزید بہتر سے بہترین بنانے میں مدد مل سکے۔ اسکے علاوہ مقدس سرزمین کے دفاع کے لئے حکمرانوں کو ان مسائل پر توجہ دے کر ان کے فوری حل کی طرف بھی بڑھنا ہوگا جن سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو شہہ ملتی ہو۔ ہمیں ہر جائز اوربامعنی اقدامات اٹھاتے ہوئے اس لعنت کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔ بطور ایک اسلامی فلاحی ریاست ہمیں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بھی اس کا حل تلاش کرتے ہوئے اورایسی تعلیمات کو اپنے معاشرے میں عام کرنا ہوگا تاکہ ہم ایک پرامن معاشرے کو تشکیل دینے میں کامیاب ہوکر ترقی کی راہ پرگامزن ہوسکیں۔وزیراعظم عمران خان نے بھی سیکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اس واقعے کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ کیپٹن عمر فاروق، نائب صوبیدار ریاض احمد، صوبیدار شکیل آزاد، حوالدار یونس خان، نائیک محمد ندیم اور لانس نائیک عصمت اللہ سمیت تمام شہداء کی شہادت پر دلی دکھ و افسوس ہوا ہے۔ پاک فوج کے افسران و جوانوں کی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ملک پر جان قربان کرنے والے جوان ہمارے ہیرو ہیں۔ شہدا کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائیگا، دشمن اپنے ناپاک عزائم میں ناکام ہوگا۔بلا شبہ پاک فوج پاکستان سمیت علاقائی سطح پر فروغ امن میں کوشاںہے۔ پاکستان مخالف قوتیں گزشتہ دو دہائیوں کی کامیابیاں کو سبوتاژ و رائیگاں کرنا چاہتے ہیں۔ اجیت دوول کی کھلم کھلا دھمکیوں کے بعد دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی سیاستدان اورسابق فوجی قیادت کھلے عام پاکستان توڑنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں بھارتی ہاتھ کے واضح ثبوت ہیں۔ بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیوں اور اسٹاک ایکس چینج پرحملے میںبھارتی ہاتھ سامنے آیا۔دہشتگردی کے حالیہ واقعات ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائیاں ہیں لیکن پور ی قوم متحد ہو کر شرپسند عناصر کو ان کے عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دے گی۔دشمن جان لے کہ پوری قوم ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف ایک پیج پر ہے۔