سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ کے حوالے سے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی نے سندھ حکومت کی جانب سے ریکارڈ کی فراہمی کے لئے تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران بڑا فراڈ سامنے آنے کا انکشاف ہوا ہے۔ پہلے اکاؤنٹس کھولے جاتے ہیں، رقوم نکلوا کر بند کر دئیے جاتے ہیں، فالودہ بیچنے والے اور رکشہ چلانے والوں کے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ٹرانزیکشن کی گئی ہے، مردہ افراد کے اکاؤنٹس بھی نکلے، جن کے ذریعے مرنے کے بعد پیسے منتقل کئے گئے۔جے آئی ٹی کے سربراہ کے مطابق تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ منی لانڈرنگ کرنے والوں نے 54 ارب کمپنیوں اور 47 ارب عام افراد کے نام پر اکاؤنٹ کھلوا کر ادھر ادھر کئے، 36 کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی سامنے آئی ہیں۔ یوں ان رقوم کا حجم ایک کھرب سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔ دوسری طرف مشیر اطلاعات سندھ مرتضٰی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ایف آئی اے کی جے آئی ٹی سے بھرپور تعاون کر رہی ہے۔ تعاون نہ کرنے کا تاثر درست نہیں، جو ریکارڈ مانگا گیا فراہم کیا گیا۔
تحقیقات کے دوران منی لانڈرنگ کے حوالے سے جس طرح کے انکشافات ہو رہے ہیں، اس پر ہر محب وطن شہری حیرت زدہ ہے، جوں جوں پردہ اٹھ رہا ہے، منظر واضح ہو رہا ہے کہ قومی معیشت کی ابتری، غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کی اصل وجہ کیا ہے۔ فاضل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے سندھ منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے یہ ریمارکس بالکل درست ہیں کہ’’ چور مر جائیں گے ایک پیسہ نہیں دیں گے۔ چوروں نے ایسے اکاؤنٹس میں پیسہ یونہی نہیں رکھا ہو گا تاہم انہوں نے کہا کہ کسی چور کو ایک پائی بھی نہیں لے جانے دیں گے‘‘۔ منی لانڈرنگ قومی وسائل پر ڈاکہ ہے عدلیہ عظمیٰ نے چوروں اور ڈاکوؤں کو کیفر کردار تک پہنچانے اور قومی خزانے سے لوٹی گئی پائی پائی وصول کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ چند روزہ شور ہے جلد دب جائے گا، یا غبار بیٹھ جائے گا تو وہ غلطی پر ہے۔ سندھ حکومت اور منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے بہترین مفاد میں یہی ہے کہ وہ تفتیشی اداروں سے تعاون کریں۔ اگر کسی کے پاس ان الزامات کو غلط ثابت کرنے کے لئے ٹھوس دلائل اور شواہد ہیں تو وہ عدالتوں میں اپنا دفاع کرے۔ سندھ حکومت کا عدم تعاون، مطلوبہ ریکارڈ کی فراہمی میں لیت و لعل یا تاخیر خود اس کے لئے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ معاملہ کسی تھانے میں نہیں عدالت عظمٰی میں زیر سماعت ہے اور عدالت نے اسے منطقی نتائج تک پہنچانے کا تہیہ کر رکھا ہے، پھر پورے ملک کی نظریں اس کیس پر لگی ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38